پاکستان چاہے تو ڈرون حملے روک سکتا ہے: رچرڈ آرمیٹج
لندن (بی بی سی ڈاٹ کام) امریکہ کے سابق نائب وزیرِ خارجہ رچرڈ آرمٹیج کا کہنا ہے کہ پاکستان اگر ڈرون حملوں کو روکنا چاہے تو وہ انہیں روک سکتا ہے۔ الجزیرہ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے جب بھی یہ حملے ہوتے ہیں پاکستان کی حکومت اس کے خلاف آواز اٹھاتی ہے لیکن آگے کچھ نہیں کرتی اور اس سے عوام کا غصہ ضرور بھڑکتا ہے لیکن حل کچھ نہیں نکلتا۔ واضح رہے کہ رچرڈ آرمٹیج 2001-2005 تک نائب وزیرِ خارجہ کے عہدے پر تھے اور اپنے دوٹوک بیانات کے لئے مشہور ہیں۔ ستمبر دو ہزار ایک کے حملوں کے بعد کے یہ پانچ سال پاکستان کی تاریخ میں پاکستان اور امریکہ کے حوالے سے انتہائی اہم ہیں۔ رچرڈ آرمٹیج نے بتا یا کہ امریکہ نے ایبٹ آباد آپریشن کے حوالے سے کسی طرح کی جنگ کا اعلان نہیں کیا تھا۔ ا±ن کے مطابق اس مہم میں ہم نے ایک دہشت گرد کو مار ڈالا۔ اگر پاکستان اس کارروائی کو جنگ کی طرح دیکھتا ہے تو یہ ا±ن کی مرضی ہے۔ رچرڈ آرمٹیج کا کہنا ہے کہ وہ ڈرون حملوں کے خلاف نہیں ہیں لیکن ان کا استعمال بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا پاکستان اور امریکہ کا رشتہ انتہائی پیچیدہ ہے۔ جب ڈرون حملے ہوتے ہیں تو پاکستان میں امریکہ کے خلاف کافی غصہ ہوتا ہے لیکن آپ کسی بھی پاکستانی کو امریکہ آنے کا موقع دیں تو وہ فورا راضی ہو جائے گا۔ آرمٹیج نے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری لانے کے لئے بہت کام کیا لیکن فوجی حکومت ہو یا جمہوری حکومت جب وہ 19 کروڑ پاکستانی عوام کو دیکھتے ہیں، تو انہیں بہت افسوس ہوتا ہے کیونکہ دونوں ہی طرز کی حکومتوں نے عوام کے ساتھ برا سلوک کیا ہے۔