لاہور ہائیکورٹ کا خاتون پر تیزاب پھینکنے کا نوٹس، سیشن جج کو رپورٹ پیش کرنیکا حکم
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے واں بچھراں میں 65 سالہ خاتون کو ہراساں کرنے اور اس پر تیزاب پھینکنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میانوالی کو متعلقہ افراد کے خلاف وقوعہ کی غیرجانبدار اور شفاف کارروائی کرنے اور پولیس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ مقامی اخبار میں شائع ہونے والی خبرکے مطابق متاثرہ خاتون کی ٹانگوں میں درد تھا جس پر اسکا خاوند اور بیٹا لاری اڈا میں واقع عطائی ڈاکٹر عبدالستار کے کلینک پر لے گئے۔ عبدالستار خاتون کو کمرے میں لے گیا۔ جہاں وہ خاتون کے ہاتھوں کو باندھ کر ہراساں کرتا رہا۔ جب خاتون نے چھڑانے کی کوشش کی تو عطائی ڈاکٹر نے اسکی کمر پر تیزاب پھینک دیا اور بھاگ گیا۔ متاثرہ خاتون کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ اسکی کمر کا 50 فیصد حصہ جھلس چکا ہے۔ متاثرہ خاتون کے گھروالوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا۔ واقعہ کے دوروز بعد احتجاج کرنے پر پولیس نے مذکروہ عطائی ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسکی تلاش شروع کر دی۔ عدالت عالیہ لاہور کے شکایات سیل نے مذکورہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔