راجن پور: ڈاکوﺅں نے ایک یرغمالی پولیس اہلکار قتل کر دیا، ایم پی اے سے مذاکرات ناکام
راجن پور + رحیم یار خان (وقت نیوز+ نامہ نگاران+ کرائم رپورٹر) راجن پور میں تیسرے روز بھی 4 ا ضلاع کی پولیس ملکر بھی اشتہاری ڈاکوﺅں سے مغوی 8 اہلکاروں کو نہ چھڑا سکی۔ ڈاکوﺅں نے ایک یرغمالی اہلکار کو قتل کر دیا جبکہ یرغمالی اہلکاروں کو چھڑانے کیلئے ایم پی اے عاطف مزاری کے ڈاکوﺅں سے مذاکرات ناکام ہو گئے۔ تفصیل کے مطابق راجن پور میں دریائے سندھ کے بیٹ کے علاقے کچہ جمال میں 48گھنٹے گزر جانے کے باوجود اشتہاریوں کا پولیس چیک پوسٹوں پر قبضہ برقرار رہا۔ کوششوں کے باوجود پولیس مغوی پولیس اہلکاروں کو رہا کرانے میں ناکام رہی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ایم پی اے عاطف مزاری نے ڈی پی او راجن پور کے ہمراہ اشتہاریوں سے مذاکرات کئے جو ناکام ہو گئے۔ انہوں نے اشتہاریوں کا انکے 3 ساتھی رہا کرنے کا مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا۔ چیک پوسٹوں پر قبضہ کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونے والا یرغمالی کانسٹیبل غلام عباس دم توڑ گیا۔ گزشتہ روز آئی جی پنجاب نے کچہ جمال کا فضائی معائنہ کیا مذاکرات کی ناکامی پر آپریشن کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی۔ ناقص کارکردگی پر آئی جی پنجاب خان بیگ نے قائم مقام ڈی پی او رانا تنویر کو معطل کر دیا۔ میڈیا کے رابطہ کرنے پر اشتہاری گینگ کے سربراہ چھوٹو بکھرانی نے کہا کہ پولیس کے پاس موجود افراد عبدالرزاق ، بشیر اور اسحاق کے علاوہ حراست میں لیے گئے عورتوں اور بچوں کو رہا کیا جائے، ہتھیار ڈالنے پر پولیس مقابلے میں نہ مارنے کی گارنٹی دی جائے۔ چھوٹو بکھرانی نے کہا کہ اس علاقہ میں زرعی اراضی ان کی ملکیت ہے انہیں کاشت کی اجازت دی جائے اور پولیس کو ان کی کاشت شدہ اراضی سے فصلوں کو اٹھا لے جانے سے روکا جائے۔ بکھرانی نے کہا کہ علاقہ میں قائم چیک پوسٹیں ختم کی جائیں پولیس اہلکاروں کی بجائے انہیں تنخواہیں دی جائیں، علاقہ میں امن کی گارنٹی دیں گے۔ واضح رہے کہ 48گھنٹے قبل کچہ جمال میں قائم دو پولیس چیک پوسٹوں پر چھوٹو بکھرانی گینگ کے درجنوں اشتہاریوں نے قبضہ کر کے نو پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ دریں اثناءذرائع کے مطابق 8 مغویان باقی ہیں جن میں سے 2 شدید زخمی ہیں۔ دریں اثناءجاں بحق ہونیوالے مغوی اہلکار غلام عباس کو سپرد خاک کر دیا گیا۔