حکومت سستا حج کرائے ‘ لاہور ہائیکورٹ : ٹور آپریٹرز کی سکروٹنی کے لئے ادائیگی روک دی
لاہور (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) حج کوٹہ کیس میں حج ٹور آپریٹرز کی سکروٹنی کے لئے لاکھوں کی ادائیگی روکتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ حکومت سستا حج کرائے تاکہ عوام کو فائدہ ہو، حج کوٹہ نیلامی کے ذریعے ان ٹور آپریٹرز کو دیا جائے جو کم پیسوں میں حج کراتے ہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال نے قرار دیا کہ پیسہ عوام کا ہے عدالت کی اجازت کے بغیر رقم ادا نہ کی جائے۔ عدالت حج کوٹہ الاٹمنٹ کیس کی سماعت 12 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے وزارت مذہبی امور کو چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹ کو 60 لاکھ روپے دینے سے روک دیا۔ گذشتہ روز ڈپٹی سیکرٹری حج وزارتِ مذہبی امور نے عدالت کے سامنے 58 نئے ٹوور آپریٹرز کی لسٹ پیش کی جس کے مطابق اِس لسٹ میں 22 ٹوور آپریٹرز وہی لوگ ہیں جو 2012ءکے لسٹ میں تھے جبکہ 36 اِس میں نئے ٹوور آپریٹرز ہیں۔ درخواست گذاروں کے وکیل محمد اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ گذشتہ سال جوائنٹ سیکرٹری حج نے میرٹ پر 68 ٹوور آپریٹرز کی لسٹ تیار کروائی تھی جس میں سے دو ٹوور آپریٹرز کے نام دوبارہ آئے ہیں۔ اگر میرٹ پر کوٹہ ملا تو حج سستا ہو گا۔ جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دئیے کہ حج ایک مذہبی فریضہ ہے صاف لوگ سامنے رہنے چاہئے ایسے لوگ جن کی مالی حالت بہتر ہو اور وہ حج سستا کروا سکتے ہیں انہیں اِس کاروبار میں آگے آنے کا موقع ملنا چاہئے۔ محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں جھوٹ بولا ہے میری مراد وزارتِ مذہبی امور کی طرف سے عدالت میں غلط بیانی کی ہے۔ 70 ٹوور آپریٹرز نے شکایات کا نوٹس لیا اور اُس میں 15 حجاج کا کوٹہ کاٹا گیا آج یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ CD غلط تھی۔ جسٹس عمر عطاءبندیال نے ڈپٹی سیکرٹری حج وزارتِ مذہبی امور فرید اسلام خٹک سے استفسار کیا کہ یہ CD کہاں ہے اب عدالت کے سامنے پیش کریں۔ جسٹس عمر عطاءبندیال نے نے مدعی کو ہدایات جاری کیں کہ اگلی تاریخ تک سٹیٹ بنک کی ویب سائٹ سے سرِفہرست چارٹرڈ اکاوئنٹنٹ کی لسٹ عدالت میں پیش کرے اور وزارتِ مذہبی امور اُن تمام افسران اور چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹ کو تعینات کرنے کا طریقہِ کار رکھے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ شفافیت کا عمل ہر حال میں برقرار رہنا چاہئے کاروبار بنیادی حق ہے اور اُسے اجازت ملنی چاہئے جو عوام کا خیال رکھے۔ چیف جسٹس نے 66 پرانے ٹوور آپریٹرز 2012ءوالے اور 58 نئی لسٹ اور دیگر اہل لوگوں کے نام کل ویب سائٹ پر ڈالنے کا حکم دیا اور اہل کمپنیوں کی لسٹ آئندہ تاریخ کے لئے طلب کر لی۔