فاٹا سیکرٹریٹ میں کرپشن ہوتی ہے:وفاقی وزیر سفیران کا قائمہ کمیٹی میں اعتراف
اسلام آباد (آن لائن) سینٹ کی ریاستوں اور امور سرحدات (سیفران)کے بارے میں قائمہ کمیٹی میں وفاقی وزیر سیفران جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے تسلیم کیا ہے کہ فاٹا سیکرٹریٹ میں کرپشن ہوتی ہے اور کہا ہے کہ یہ ہر جگہ ہوتی ہے،کمیٹی نے میڈیکل بسوں کے لئے بھرتی کئے گئے 280ملازمین کی بھرتی کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین صالح شاہ کی زیر صدارت منگل کو پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فاٹا سیکرٹریٹ کے حوالے سے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ فاٹا سیکرٹریٹ کے پا س 14میڈیکل بسیں ہیں جنہیں مختلف ایجنسیوں میں استعمال کیا جا رہا ہے ۔ان بسوں کے لئے 280افراد بھرتی کئے گئے ہیں ۔کمیٹی نے بھرتی کئے گئے تمام ملازمین کی بھرتی کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ فاٹا سیکرٹریٹ میں کنٹریکٹ پر بھرتی ملازمین کو مستقل کرنے کے معاملے پر وفاقی وزیر نے کہا کہ جو لوگ نااہل ہوتے ہیں وہ کنٹریکٹ پر بھرتی ہو جاتے ہیں اس لئے کنٹریکٹ ملازمیں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ہلال الرحمن نے کہا کہ ایجنسیوں میں ہر ترقیاتی سکیم پر فاٹا سیکرٹریٹ 15فیصد کمیشن لیا جاتا ہے ۔وزیر سیفران نے کہا کہ یہ ہر جگہ کرپشن ہو رہی ہے۔