مشرف کو بچانے کوئی نہیں آئیگا، وہ قانون کے سامنے اپنی مرضی سے آئے: وزیر اطلاعات
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے آل پارٹےز کانفرنس کی تارےخ کے بارے مےں آئندہ 24گھنٹے مےں فےصلہ کر دےا جائیگا۔ جنرل (ر)پرویز مشرف کے معاملے میں تفتیشی عمل جاری ہے۔ ایک اچھی شہرت کے حامل افسر آفتاب سلطان کو تحقےقات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے تاکہ جنرل (ر) پرویز مشرف بھی اس پر کوئی اعتراض نہ کر سکےں،آفتاب سلطان اس معاملے پر مٹی نہیں ڈالنے دیں گے۔ مشرف کو بچانے کے حوالے سے باتیں اس وقت ہوتی ہیں جب ملک میں آئین و قانون موجود نہ ہو، پرویز مشرف سے کسی نے زیادتی نہیں کی بلکہ قانون اپنا راستہ اختیا رکر رہا ہے جس کے سامنے وہ اپنی مرضی سے آئے۔ سوئس کیس عدالت میں ہے ، عدالت عظمیٰ نے ایک خط لکھنے کا کہا تو حکومت نے دو لکھ دیئے، عدالت سے جعلسازی اور دھوکہ کس نے کیا اس بارے مےں فیصلہ عدالت کرے گی۔ انتخابات میں عوامی شعور نے ثابت کیا وہ آمریت کے مقابلے میں پاکستان کیلئے زیادہ بہتر فیصلے کرنے کا اہل ہے، پاکستان کی معیشت کو اتنا مضبوط کرنا ہے کہ نہ تو ڈرون ہماری خود مختاری کو متاثر کر سکے اور نہ ہی پولیو قطرے پلانے کا فریضہ انجام دینے والوں کی کوئی جان لے سکے، اس مقصد کی خاطر منتخب سیاسی جماعتوں کی قیادت کا اجلاس بلایا جا رہا ہے تاکہ پوری قوم کی تائید و حمایت سے ٹھوس فیصلے ہو سکیں، آئی پی پیز کے منصوبے جب تک نہیں لگے تھے پاکستان میں سستی بجلی پیدا ہو رہی تھی، بجلی چوری کے سدباب، ٹھوس اصلاحات اور سستی بجلی کی پیداوار جیسے اقدامات کر رہے ہیں، ووٹ کی طاقت سے ملک میں انتقال اقتدار کر کے قوم نے پاکستان کو دنیا میں مہذب ملک ثابت کیا ہے، پرویز مشرف کو بچانے کوئی نہیں آئیگا کیونکہ اس وقت ملک میں آئین اور قانون موجود ہے۔ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چےت کرتے ہوئے انہوں نے کہا برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے دورہ پاکستان کے دوران اےم کےو اےم کے الطاف حسین کے بارے میں بات نہیں ہوئی اور برطانیہ کے قوانین اور ضابطوں کے تناظر میں ان کا وزیراعظم ایسی کوئی بات کر بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا عدالت حکومت کو جو فرض سونپے گی اسے بجا لائیں گے۔ انہوں نے کہا توانائی کے بحران پر تین بڑے ایشو ہیں، ان میں سے ایک بجلی کی پیداواری لاگت دوسرا غیر منصفانہ سبسڈی اور تیسرا بجلی چوری ہےں، 15 روپے فی یونٹ پیدا ہونے والی بجلی 8 روپے فی یونٹ فروخت کی جاتی ہے اس میں آنے والا 6، 7 روپے کا فرق حکومت کو اپنی جیب سے ادا کرنا پڑتا ہے جس کی بناءپر یومیہ ایک ارب ارب روپے حکومت پر بوجھ آتا ہے جس کی بناءپر گردشی قرضہ پیدا ہوتا ہے، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں نے یہ وعدہ کیا ہے وہ 1700 میگاواٹ نیشنل گرڈ میں اضافی بجلی لائیں گی، کمپنیوں نے یہ وعدہ پورا نہ کیا تو طلب و رسد میں فرق بڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا جب ہم نے حکومت سنبھالی تھی تو 9ہزار میگاواٹ طلب تھی جو بعد میں بڑھ کر 13ہزار میگاواٹ ہوئی، جب ہم نے 13ہزار میگاواٹ پیداوار کا ہدف حاصل کیا تو طلب 17000میگاواٹ ہوگئی۔ انہوں نے کہا آئی پی پیز پلانٹ لگنے کے بعد بجلی مہنگی ہونا شروع ہو گئی اب دوبارہ ہمیں پن بجلی پر جانا ہو گا تاہم اس کیلئے 8سے 10سال درکار ہیں، کوئلے سے سستی بجلی پیدا ہو سکتی ہے جس کیلئے دو سے ڈھائی سال درکار ہیں، بجلی چوری روکیں گے، عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے تو ہم توانائی کا بحران حل کرکے جائیں گے۔ ہماری پارٹی میں ایسے لوگ جو مشرف کے ساتھی رہے انہوں نے توبہ کرلی ہے اور الیکشن جیت کر آئے ہیں صبح کا بھولا شام کو گھر آ جائے تو اسے بھولا نہیں کہتے۔ ثناءنیوز کے مطابق پرویز رشید نے کہا ڈیوڈ کیمرون دورہ پاکستان کے دوران الطاف حسین کے متعلق بات کرتے تو سکاٹ لینڈ یارڈ والے انہیں بھی پکڑے کر لے جاتے۔ انہوں نے کہا پرویز مشرف سے قطع تعلق کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔