• news

18 افسروں کے تبادلے، آر پی او، سی پی او ملتان کو ہٹا دیا گیا

لاہور (سپیشل رپورٹر) پنجاب حکومت نے 18 افسروں کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری کردئیے۔ ایس اینڈ جی اے ڈی کے نوٹیفکیشن کے مطابق غلام محمود ڈوگر سی پی او ملتان کو ٹرانسفر کر کے ایس اینڈ جی ڈی کو رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ خرم شکور ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملتان کو سی پی او ملتان کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ مرزا نصیر عنایت او ایس ڈی کو ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ہیڈ کوارٹر لاہور لگایا گیا ہے وہاں سے ظفر جاوید کو ٹرانسفر کر کے جوائنٹ رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز لاہور، عامر حسین غازی ڈپٹی سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ کو ٹرانسفر کر کے ان کی خدمات وفاقی حکومت کے سپرد کر دی گئیں ان کو پی ایس او ٹو فیڈرل منسٹر فنانس لگایا گیا ہے۔ قاضی ظفر اقبال او ایس ڈی کو ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ملتان ریجن، محمد جاوید بھٹی او ایس ڈی کو ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈیرہ غازیخان، ظفر اقبال حسین ڈپٹی سیکرٹری محکمہ ہاو¿سنگ اربن ڈویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو ڈپٹی سیکرٹری پروکیورمنٹ، عبدالرحمان شاہ ڈپٹی سیکرٹری محکمہ اطلاعات و ثقافت کو ڈپٹی سیکرٹری محکمہ ہاو¿سنگ، محمد اسد ڈپٹی سیکرٹری محکمہ خوراک کی خدمات محکمہ داخلہ کے سپرد کر دی گئیں رانا محمد اشرف جاوید ڈسٹرکٹ آفیسر سوشل ویلفیئر بہاولپور کو ای ڈی او فنانس اینڈ پلاننگ پاکپتن لگایا گیا ہے۔ نوید حیدر شیرازی او ایس ڈی کو ای ڈی او فنانس اینڈ پلاننگ شیخوپورہ، محمد منیر ملک او ایس ڈی کو ایڈیشنل کمشنر ریکوری واسا لاہور، مشتاق احمد ملک او ایس ڈی کو ڈی او سی ایچ آر ایم بہاولپور لگایا گیا ہے۔ دریں اثناءملتان سے خبر نگار خصوصی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے حکم پر فرائض سے غفلت برتنے پر آر پی او ملتان سمیت 5 پولیس افسران کو او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ تھانہ راجہ رام کے علاقے میں والدین کے سامنے دو لڑکیوں سے گینگ ریپ کے واقعہ پر وزیراعلیٰ نے آئی جی پنجاب کو انکوائری آفیسر مقرر کیا تھا جنہوں نے موقع پر آ کر انکوائری کرکے رپورٹ وزیرعلیٰ کو پیش کر دی جس پر وزیراعلیٰ کے حکم پر آر پی او ملتان علی عامر ملک، سی پی او غلام محمود ڈوگر، ایس ایس پی آپریشن خرم شکور، ایس ایس پی انویسٹی گیشن وزیر خان ناصر اور ایس پی صدر مہر ربنواز کو تبدیل کر کے سنٹرل پولیس آفس لاہور رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دونوں لڑکیوں سے گینگ ریپ کے واقعہ پر تھانہ راجہ رام کی پولیس نے الٹا چوری کا مقدمہ لڑکیوں کے والدین کیخلاف درج کر لیا تھا۔ بعد میں پولیس نے اصل ملزمان کو گرفتار کیا تو اس وقت کے ایس ایچ او جاوید خان نے ڈیڑھ لاکھ روپے رشوت لے کر ملزمان کو چھوڑ دیا جس پر اسے بھی ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن