مظلوم عورتوں کی داد رسی، سوات میں خواتین نے اپنا جرگہ قائم کر لیا
سیدو شریف (اے ایف پی) سوات کے شہر سیدو شریف میں خواتین نے اپنا جرگہ قائم کر لیا ہے جو مظلوم عورتوں کو انصاف دلائے گا۔ پاکستان میں صرف خواتین ارکان پر مشتمل اپنی نوعیت کا یہ پہلا جرگہ ہے اس جرگے کی سربراہ 35سالہ تبسم عدنان ہیں جبکہ اس کے ارکان کی تعداد 25ہے۔ تبسم عدنان نے جرگہ کے چھوٹے سے دفتر میں اے ایف پی کو بتایا کہ ہم خواتین کہ محض مردوں کے جرگہ کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم اب تک 11مظلوم خواتین کو انصاف دلا چکے ہیں۔ ان میں اہم ترین کیس 16سالہ طاہرہ کا ہے۔ جسے اس کے خاوند نے گذشتہ سال تیزاب ڈال کر قتل کر دیا تھا لیکن اس کے غریب والدین کو کوششوں کے باوجود کہیں سے انصاف نہ مل سکا۔ پھر لڑکی کی ماں بانو کو سیدو شریف میں خواتین کے جرگے کے قیام کے بارے میں پتہ چلا۔ اس جرگے نے بانو کی بھرپور مدد کی جس کے نتیجے میں اس کی مقتول بیٹی کے خاوند کے خلاف پولیس کو مقدمہ درج کرنا پڑا۔ جرگے کی سربراہ نے کیس کی پیروی کے لئے بانو کو وکیل کی خدمات بھی فراہم کی ہیں۔