اقوام متحدہ میں نیلسن منڈیلا کے بعد بطور مقرر ملالہ یوسف زئی کو پذیرائی ملی: بی بی سی
لندن (بی بی سی ڈاٹ کام) یہ دن اقوام عالم کیلئے ملالہ کا دن تھا۔ جولائی میں بھی نیویارک کی صبح خنکی اور بادلوں سے بھری ہوئی تھی۔ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے لہراتے جھنڈوں کے ساتھ دنیا بھر سے بچے بچیاں، نوجوان لڑکے لڑکیاں جوق در جوق، اپنے روایتی لباس میں اس تقریب میں شرکت کے لئے پہنچے۔ ملالہ نے صبح سب سے پہلے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ صحافیوں اور میڈیا سے ملاقات کی۔ ملالہ اسی پوڈیم پر سے خطاب کر رہی تھیں جہاں سے اس سے قبل دنیا کے منتخب جمہوری رہنماو¿ں اور آمروں نے خطاب کیا۔ کس نے جانا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار باچا خان کا نام اقوام متحدہ کے ایوانوں میں گونجے گا۔ نیلسن منڈیلا کے بعد اگر اقوام متحدہ میں اتنی پذیرائی کسی مقرر کو ملی تو ملالہ یوسف زئی کو ملی۔ جس پر ایک امریکی صحافی کہہ رہی تھی ’آج یو این میں ملالہ منڈیلا لو افیئر کا دن ہے۔‘ ملالہ کی تقریر کے اختتام پر مجھ سے ایک امریکی صحافی پوچھ رہی تھیں ’تم دوسرے جنم میں یقین رکھتے ہو؟‘ میں نے دیکھا کہ نہ فقط ملالہ کی والدہ، پر نہ جانے کتنی عورتوں اور مردوں کی آنکھوں میں آنسو تھے۔