متحدہ کے ایم پی اے ساجد قریشی کے قتل کا ملزم پولیس حراست میں ہلاک
کراچی (آئی این پی) متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی ساجد قریشی کے قتل کا ملزم فرحان پولیس کی حراست میں پراسرار طور پر ہلاک ہوگیا۔ ہفتہ کو برطانوی نیوزویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق سی آئی ڈی نے ملزم فرحان کو پروفیسر سبط جعفری، ایم پی اے ساجد قریشی اور ان کے بیٹے وقاص قریشی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ ساجد قریشی ایم کیو ایم کے غیر فعال مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے رشتہ دار تھے اور انہیں اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد اپنے بچوں کی ہمراہ باہر نکل رہے تھے۔سی آئی ڈی کے مطابق ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔22 سالہ فرحان کے اہل خانہ نے کہاہے کہ فرحان کو 4 جولائی کو ان کے گھر گل بہار سے اٹھایا گیا تھا۔ فرحان کا کسی کے قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسے ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔ دریں اثناءجوڈیشل مجسٹریٹ غربی افضل روشن نے ایم کیو ایم کے مقتول رکن صوبائی اسمبلی ساجد قریشی، انکے بیٹے وقاص قریشی، اظفر رضوی اور پروفیسر سبط حسین جعفر سمیت فرقہ وارانہ وارداتوں میں ملوث کالعدم تنظیم کے ملزمان عبدالرحمان، طلحہ عرف وکی، مہتاب عرف چھوٹا فرحان، کاظم علی شاہ اور عاصم کو 19 جولائی تک کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ ملزمان کو سی آئی ڈی پولیس نے قذافی چوک اورنگی ٹاﺅن سے بھاری مقدار میں گولہ بارود کے ہمراہ گرفتار کیا تھا۔ ملزمان کو انسپکٹر ملک عادل نے سخت حفاظتی انتظامات میں عدالت میں پیش کیا۔ مقدمے میں 9 ملزم مفرور ہیں۔