عدالتی حکمنامہ نہیں ملا، پولیس کا مشرف کیخلاف کارروائی شروع کرنے سے انکار
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) عبدالرشید غازی کے بیٹے نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف لال مسجد آپریشن پر کارروائی شروع کرانے کے لئے ٹیلی فون پر پولیس سے رابطہ کیا۔ تھانہ آبپارہ پولیس نے پرویز مشرف کے خلاف کارروائی شروع نہیں کی۔ ایس ایچ او تھانہ آبپارہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالت کی طرف سے ابھی تک تحریری حکم نامہ نہیں ملا اس لئے کارروائی شروع نہیں کی جا سکتی۔دریں اثناءشہداءفاﺅنڈیشن لال مسجد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرویزمشرف کے خلاف علامہ عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او کو ہدایت کی تھی کہ وہ مدعی ہارون رشید غازی کا بیان ریکارڈ کرکے پرویزمشرف کے خلاف مقدمہ درج کریں۔ تاہم تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او نے ہفتہ کو ہارون رشید غازی کا بیان ریکارڈ کرنے سے انکار کردیا ہے۔شہدا فاﺅنڈیشن لال مسجد کی طرف سے رجسٹرڈ تنظیم شہدا فاﺅنڈیشن ٹرسٹ کے ترجمان حافظ احتشام احمد نے تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او سے رابطہ کرکے ان سے درخواست کی کہ ہارون رشید غازی تھانہ آبپارہ میں آکر عدالتی حکم کے مطابق پرویزمشرف کے خلاف اپنے والد اور اپنی دادی کے قتل کے مقدمے کے اندراج کے لئے اپنا بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔ مگر تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او غلام قاسم نیازی نے بیان ریکارڈ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ہمیں ہائیکورٹ کے حکم کی کاپی نہیں ملی، میں اس معاملے میں بے اختیار ہوں،آپ تھانہ آبپارہ کے سب انسپکٹر محمد یوسف سے رابطہ کریں، محمد یوسف ہی پرویزمشرف کے خلاف مقدمے کے اندراج کے حوالے سے کوئی ایکشن لیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شہداءفاﺅنڈیشن سمجھتی ہے کہ تھانہ آبپارہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہے۔ تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او نے پرویزمشرف کے خلاف مقدمے کے اندراج میں تاخیر کی تو یہ توہین عدالت ہوگی۔ہم سمجھتے ہیں کہ تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او غلام قاسم نیازی اپنی ذمہ داری کسی اور کے سر ڈال کر مقدمے کے اندراج میں تاخیرکررہے ہیں۔