حکومت بتائے لوڈشیڈنگ کم ہونے کے بجائے زیادہ کیوں ہوگئی: نوید قمر
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) سابق وفاقی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے رہنما سید نوید قمر نے حکومت سے استفسار کیا ہے کہ بجلی کمپنیوں کو 300 بلین روپے کی خطیر رقم کی ادائیگی کے باوجود لوڈشیڈنگ میں کمی ہونے کی بجائے مزید اضافہ کیسے ہوگیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس رقم کی ادائیگی کے بعد چند ہی دنوں میں لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی ہو جائے گی تاہم کئی ہفتے گزرنے کے باوجود نہ صرف کمی نہیں ہوئی بلکہ اس کے اوقات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے شدید بحران میں مزید اضافے کے بعد حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئے اور انہیں احساس کرنا چاہیے کہ کروڑوں عوام کی جیب پر ڈاکے ڈال کر چند کاروباری افراد کی جیبیں بھرنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ تاوقتیکہ اس گردشی قرضے کے اصل اسباب کا خاتمہ نہ کیا جائے۔ گذشتہ دور میں ٹیکسٹائل صنعتوں کو ہفتہ میں پانچ دن گیس فراہم کی جاتی تھی جبکہ صرف چار گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جاتی تھی تاہم اب صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے۔ نوید قمر نے کہا کہ بجلی بحران کا اصل سبب اس کی پیداواری لاگت اور قیمتِ خرید میں واضح فرق ہے اگر ابھی بھی بجلی 14روپے فی یونٹ تیار کی گئی اور 9 روپے فی یونٹ فروخت کی گئی تو بحران جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر تمام گردشی قرضہ ادا کر بھی دیا گیا تب بھی اس بنیادی سبب کے ازالے کے بغیر بحران حل نہیں ہو سکتا۔