• news

مصر : اخوان کے سربراہ سمیت 14 افراد کے اثاثے منجمد ‘ امریکی نمائندہ رواں ہفتے عبوری حکومت سے ملے گا‘ کسی گروپ کو سیاست سے نہیں روکا: آرمی چیف

قاہرہ+غزہ (اے ایف پی+رائٹرز+این این آئی) مصر کے پبلک پراسیکیوٹر نے اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع سمیت 14 افراد کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا جن افراد کے اثاثے منجمد کئے گئے ان میں 5 کا تعلق گاما اسلامیہ گروپ سے جبکہ 9 کا تعلق اخوان المسلمون سے ہے۔ دریں اثناءمصر کے آرمی چیف عبدالفتح السیسی نے کہا ہے کہ فوج کسی گروپ کے سیاست میں حصہ لینے پر پابندی نہیں لگائے گی۔ انہوں نے صدر مرسی کو ہٹانے کے فیصلے کو درست کہتے ہوئے کہا کہ ان کو لاکھوں لوگوں کے احتجاج کے بعد ہٹایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ محمد مرسی کو دو بار دو مرتبہ ریفرنڈم کرانے کا کہا مگر انہوں نے انکار کر دیا تھا۔ ادھر عبوری وزیراعظم حاذم البیبلاوی اپنی کابینہ کے ارکان کے نام سامنے لے آئے ہیں۔ ایک لبرل اکانومسٹ احمد گلال کو وزیر خزانہ جبکہ امریکہ میں سابق سفیر نبیل فہمی کو وزیر خارجہ مقرر کردیا ہے۔ محمد البرادی کو نائب صدر کا عہدہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ ادھر اخوان المسلمون نے آج پھر احتجاجی مظاہروں اور مارچ کا اعلان کیا ہے۔ رائٹرز کے مطابق مصر کے سابق وزیر رسد عبدالخالق نے عبوری کابینہ میں شمولیت سے انکار کردیا ہے۔ علاوہ ازیں کویت نے 200 ملین ڈالر مالیت کا تیل مصر حکومت کو بھجوا دیا۔ کویت کے اخبار کے مطابق یہ تیل کویت کی طرف سے اعلان کئے جانے والے 4 ارب کے امدادی پیکیج کا حصہ ہے۔ دریں اثناءفلسطین میں اتوار کو بھی مرسی کے حق میں مظاہرے جاری رہے غیرملکی میڈیا کے مطابق شمالی فلسطین کے 1948ءکے مقبوضہ علاقوں کی نمائندہ مذہبی سیاسی جماعت تحریک اسلامی کے زیراہتمام ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں معزول صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی تصاویر، بینرز، کتبے اٹھا رکھے تھے، جن پر برطرف صدر کی فوری بحالی کے مطالبات درج تھے۔ دریں اثناءامریکی ڈپٹی سیکرٹری ولیم برن رواں ہفتے مصر میں عبوری حکومت کے ارکان سے مذاکرات کریں گے وہ سول سوسائٹی کے رہنماﺅں اور تاجروں سے بھی ملاقات کریں گے۔ وہ مصری عوام کو امریکی حمایت کا یقین دلائیں گے اور تشدد کے خاتمہ پر زور دیں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ولیم برن مصری فوج کے سربراہ سے مرسی کے حوالے سے ملاقات کرینگے یا نہیں۔ ادھر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے ایک بار پھر مصر کے معزول صدر محمد مرسی کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مرسی کو سیاسی سرگرمیوں میں شریک کرنا چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن