پروفیسر غلا م اعظم کو 90 سال قید انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے: مذہبی، سیاسی رہنما
لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کی متنازعہ خصوصی عدالت کی جانب سے سابق امیر جماعت اسلامی پروفیسر غلام اعظم کو 90 سال قید کی سزا سنائے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بنگلہ دیش کی موجودہ حکومت بھارتی اشاروں پر ناچ رہی ہے۔ اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں کو بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہئے۔ پروفیسر حافظ سعید، مولانا سمیع الحق، جنرل (ر) حمید گل، مولانا امیر حمزہ، حافظ عبدالغفار روپڑی، قاری زوار بہادر، مولانا رشید احمد لدھیانوی، مولانا ابو الہاشم اور حافظ خالد ولید نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کو بنگلہ دیشی حکومت پر دباﺅ بڑھانا چاہئے کہ وہ نام نہاد جنگی جرائم ٹریبونل ختم کر کے جماعت اسلامی کی قیادت سمیت گرفتار کئے گئے تمام اسلام پسندوں کو فی الفور رہا کرے۔ دریں اثناءلیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں سینئر سیاسی رہنما 93 سالہ پروفیسر غلام اعظم کو 90 سال سزا دے کر انصاف اور تمام انسانی اقدار کا قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر غلام اعظم، مولانا سعید، قمر الزمان کی سزائیں ختم کی جائیں اور جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی کو رہا کیا جائے۔