کوئٹہ :7 افراد کے قتل پر ہڑتال ‘ مظاہرے ‘ ٹارگٹ کلنگ میں حکومتی ادارے ملوث ہیں : ہزارہ برادری
کوئٹہ (نوائے وقت نیوز+نوائے وقت رپورٹ) کوئٹہ میں گزشتہ روز فائرنگ کے دو واقعات میں 7افراد کی ہلاکت کیخلاف شہر میں سوگ کی کیفیت رہی جبکہ مختلف تنظیموں کی اپیل پر شٹرڈا¶ن ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کی کال ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی سمیت شیعہ تنظیموں کی طرف سے دی گئی۔ جس پر باچا خان چوک، لیاقت بازار، طوغی روڈ مری آباد، عبدالستار روڈ، آرچر روڈ، مسجد روڈ، قندھاری بازار اور اس سے ملحقہ علاقوں میں کاروباری مراکز بند اور ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔ شہر میں سوگ کا سماں رہا، علمدار روڈ، ہزارہ ٹاﺅن سمیت مختلف علاقوں میں کاروبار بند رہا۔ کاسی روڈ خدائیداد چوک پر اہل علاقہ نے احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک معطل کر دی، رکاوٹیں کھڑی کرکے گھیراﺅ جلاﺅ کیا اور حکومت کیخلاف شدید نعرہ بازی کی۔ مظاہرین کامطالبہ تھاکہ وہ انتظامیہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرے۔ انتطامیہ نے مزید کسی بھی ناخوشگوار واقعہ نمٹنے کیلئے شہر کی اہم شاہراہوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی۔ دوسری جانب کوئٹہ میں ہزارہ سیاسی کارکنان کے رہنماءطاہر خان ہزارہ نے کہا ہے کہ ریاست عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوگئی ہے۔ قتل و غارت گری بند نہ ہوئی تو سول نافرمانی کی تحریک چلائیں گے۔ کوئٹہ میں ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی، مجلس وحدت المسلمین، پاکستان ہزارہ قومی تنظیم، ہزارہ سیاسی کارکنان اور بلوچستان شیعہ کانفرنس کے رہنماو¿ں نے پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر طاہر خان ہزارہ نے کہا کہ دہشت گرد واقعات کی ذمہ داریاں قبول کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں منظم دہشت گردی کا سامنا ہے۔ تمام ادارے افسوسناک واقعات پر خاموش ہیں۔ اس موقع پر طاہر خان ہزارہ نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مدد کی اپیل کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ہزارہ کمیونٹی کے رہنماﺅں نے الزام عائد کیا ہے ہزارہ ٹارگٹ کلنگ میں حکومتی ادارے ملوث ہیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا ہزارہ کمیونٹی کو تحفظ فراہم کیا جائے۔