• news

جوہر آباد: ق لیگ کے رکن کی ضمانت منسوخ ہونے پر سول کورٹ میدان جنگ بن گیا

جوہرآباد (نامہ نگار ) سول کورٹ نورپورتھل میں پولیس اور وکلاءکے درمیان ق لیگ کے ایک سابق امیدوار صوبائی اسمبلی کی ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ ہونے پر مزاحمت کے بعد ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کے باہر تحصیل کورٹ میدان جنگ بن گیا۔ واقعات کے مطابق 27مئی 2013کو ملزمان سابق امیدوار صوبائی اسمبلی پی پی 42 ق لیگ، محمد اسماعیل جسرہ ‘ جاوید اقبال جسرہ اور ابرار حسین بلوچ کے خلاف عبدالغفار جسرہ تحصیل صدر پاکستان مسلم لیگ ن یوتھ ونگ کو قتل ‘ لین دین کے تنازعہ اور سیاسی رنجش کی بناءپر ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے اس مقدمہ کا چالان عدالت میں پیش کیا اور عدالت نے کچھ عرصہ قبل ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظوری کی تھی گذشتہ روز اس کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل سیشن جج کیمپ کورٹ نورپورتھل محمد شاکر حسن نے ملزم محمد اسماعیل جسرہ سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 42ق لیگ کی ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ کردی جبکہ اس مقدمہ کے دیگر دو ملزمان جاوید اقبال اور ابرار خان بلوچ کی ضمانت منظور کرلی اس دوران جب پولیس تھانہ نورپورتھل نے سب انسپکٹر محمد زمان کی قیادت میں ملزم محمد اسماعیل جسرہ کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے ملزمان کے فرار ہونے کامنصوبہ ناکام بنا کر اس کو کمرہ عدالت کے باہر گرفتار کرلیا اس دوران تحصیل بار کے ممبر محمد ابرار جسرہ ایڈووکیٹ نے اس گرفتاری میں مزاحمت کرتے ہوئے پولیس سب انسپکٹر کو پکڑ کر اس سے ہاتھا پائی کی اور اس کی ایک انگلی ٹوٹ گئی جس پر تحصیل بار کے ممبران نے ابرار جسرہ ایڈووکیٹ کے رویہ کی مذمت کی اور ایڈیشنل سیشن جج محمد شاکر حسن سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے علامتی ہڑتال کا اعلان کیا اور نورپورتھل کے تمام ججوں سے اپنے مکمل تعاون اور یکجہتی کا اظہار کیا اس مقدمہ میں مدعی فریق کی پیروی پاکستان مسلم لیگ ن کے ضلعی سینئر نائب صدر چیئرمین زکواة و عشر کمیٹی ضلع خوشاب چوہدری ارشد محمود ایڈووکیٹ نے کی جبکہ ملزم فریق کی طرف سے ڈسٹرکٹ بار کے صدر دلدار حسین خان بلوچ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ اس واقعہ کے بعد پولیس تھانہ نورپورتھل نے ملزمان محمد اسماعیل جسرہ اور محمد ابرار جسرہ ایڈووکیٹ کےخلاف پولیس سب انسپکٹر محمد زمان کے ساتھ کار سرکار میں مداخلت اور مزاحمت اور حملہ کرنے کے الزام میں دفعہ 353‘ 186 ‘224 ‘ 337 دفعات کے تحت ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ملزم محمد اسماعیل جسرہ سابق امیدوار صوبائی اسمبلی کو موقع سے گرفتار کرکے تھانہ نورپورتھل کی حوالات میں بند کردیا ہے جبکہ ابرار حسین جسرہ ایڈووکیٹ کی گرفتاری ابھی تک عمل میں نہیں لائی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن