بجلی، گیس چور قومی مجرم ہیں، کوئی رعایت نہ کی جائے: عوام، تاجر تنظیمیں
لاہور (کامرس رپورٹر+ سپیشل رپورٹر) بجلی اور گیس چوروں کو پکڑنا احسن اقدام ہے‘ ایسے افراد قومی مجرم ہیں‘ ذاتی فائدے کے لیے ملکی معیشت اور ادارے کو داﺅ پر لگاتے ہیں۔ ایسے لوگ کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔ محب وطن کاروباری طبقہ صرف بجلی اور گیس چاہتا ہے تاکہ کاروبار چلتے رہیں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوتے رہیں۔ ان خیالات کا اظہار پیاف کے چیئرمین ملک طاہر جاوید‘ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی‘ قومی تاجر اتحاد لاہور کے چیئرمین راجہ حامد ریاض‘ لوہا مارکیٹ بادامی باغ کے تاجر فاروق عاقل نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوری میں واپڈا اہلکار ہمیشہ شریک جرم ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا باقاعدہ ہدف قرار دے کر لائن لاسز کو سنگل ڈجٹ پر لایا جائے تو لوڈشیڈنگ میں تخفیف ہو سکے گی۔ موجودہ حکومت نے گردشی قرضوں کی مد میں 340 ارب روپے سے زیادہ ادا کرکے بھاری بوجھ ہلکا کرنے اور بجلی کے مسلسل حصول کو ممکن بنانے کی قابل ستائش کوشش کی ہے تاہم مکمل ادائیگی کے باوجود گردشی قرضہ مکمل طور پر اسی صورت ختم ہوگا کہ حکومت زیادہ سے زیادہ ہائیڈل منصوبوں کی تکمیل سے بیشتر سستی بجلی بنانے میں کامیاب ہو جائے۔ دریں اثناءمختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بڑے بجلی، گیس چوروں کو پکڑ ے جس کے بعد چھوٹے چور ڈر کر خود ہی بھاگ جائیں گے۔ اگر بڑے چوروں کو نہیں پکڑا جائے گا تو صرف محکمے کی رشوت کا ریٹ بڑھے گا۔ عظیم باری نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بڑے چور ہیں جو لاکھوں اور کروڑوں میں چوری کر رہے ہیں حکومت کو ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کرنا چاہئے۔ محمد شہزاد نے کہا کہ چوری روکنے کی کوشش ضرورہونی چاہیے تاہم بڑے چوروں پر ہاتھ ڈالا جائے۔ محمد سلیمان نے کہا کہ حکومت صرف سرکاری اداروں کی رشوت کنٹرول کرلے تو اس کو ایک ہزار ارب روپے کا اضافی ریونیو اکٹھا ہو جائےگا۔ محمد خورشید نے کہا چوروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔