5 خودکشیاں: کانسٹیبل نے گھریلو پریشانیوں کے باعث خود کو گولی مار لی
لاہور (نامہ نگار) لٹن روڈ کے علاقہ میانی صاحب قبرستان میں بےوی کی طرف سے طلاق کا دعویٰ کرنے اور بےٹی حوالے نہ کرنے پر 40 سالہ کانسٹیبل نے دلبرداشتہ ہو کر کنپٹی پر گولی مار کر خودکشی کر لی۔ پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد نعش ورثا کے حوالے کر دی ہے۔ بتایا جاتا ہے جنرل ہسپتال کے قرےب فردوس پارک کے رہائشی جبار الحق کا بیٹا فیصل جبار پولیس میں کانسٹیبل تھا اور تھانہ مزنگ کے آپریشن ونگ میں بطور نائٹ شفٹ محافظ ڈیوٹی دے رہا تھا۔ فیصل جبار تین سال کی بیٹی کا باپ تھا۔ اس کا اپنی بیوی سے گھریلو ناچاقی پر جھگڑا چل رہا تھا اور اس کی بیوی چھ ماہ قبل اپنی بےٹی کو لے کر اپنے والدین کے گھرآ گئی اور اس نے طلاق کے لئے عدالت میں کیس دائر کر دےا۔ اس نے اپنی بیوی سے متعدد بار کہا تھا کہ وہ بیٹی اس کے حوالے کر دے۔ مگر اس کی بیوی نے بےٹی اس کو دےنے سے انکار کر دےا۔ جس کی وجہ سے وہ بہت پریشان تھا۔ گذشتہ روز وہ گھر سے موٹر سائیکل پر میانی صاحب قبرستان میں بابا سید معصوم علی نقوی کے دربار پر آیا۔ دربار کے سامنے بیٹھے ایک پھول والے کو اس نے اپنی جیب سے 17 ہزار روپے، موبائل فون اور اپنے بھائی قیوم علی کا موبائل نمبر لکھ کر دیا کہ یہ ساری چیزیں میرے گھر والوں کو دے دینا، میں ابھی آتا ہوں۔ جس کے بعد وہ دربار کے اندر گیا اور اس نے اپنی دربار کے دروازے میں کھڑے ہو کر خود کوکنپٹی پر گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لےا۔ فائرنگ کی آواز سن کر قبرستان میں موجود لوگ اور گورکن فوری موقع پر پہنچ گئے جہاں کانسٹیبل فیصل جبار کی نعش خون میں لت پت پڑی تھی۔ انہوں نے پولیس کو اطلاع کی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر نعش قبضہ میں لے کر اس کے ورثا کو اطلاع کی۔ پولیس نے نعش ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی۔ کانسٹیبل فیصل جبار کی نعش گھر پہنچتے ہی کہرام مچ گےا۔ لالہ موسیٰ کے نواحی موضع سُکھ چین میں پسند کی شادی نہ ہونے پر مبینہ طورپر دوشیزہ نے اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کر لی۔ پولیس ذرائع کے مطابق موضع سکھ چین کی رہائشی 18 سالہ زنیرہ خالد کی شادی والدین اپنی پسند سے کرنا چاہتے تھے۔ ناکامی پر مبینہ طور پر دوشیزہ نے اپنے سر میں پستول سے گولی مار کر خودکشی کر لی۔ صدر پولیس لالہ موسیٰ مصروف تفتیش ہے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گھریلو جھگڑے پر 20 سالہ نوجوان نے زہریلی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ چنیوٹ کے علاقہ دھلاں کے شوکت علی کے بیٹے ذیشان نے بیروزگاری سے تنگ آ کر زہریلی گولیاں نگل کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ پاکپتن کے نوجوان نے گھریلو جھگڑے پر زہریلی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ صادق آباد شہر کے محلہ غریب آباد کا رہائشی 27 سالہ شکیل احمد آرائیں دربار حضرت بابا فرید الدین مسعودگنج شکرؒ پر سلام کرنے کے لئے آیا اور اس دوران اس نے زہریلی گولیاں کھا لیں اور گھر والوں کو موبائل فون پر اطلاع دے دی کہ وہ زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کر رہا ہے، ریسکیو 1122 نے اسے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ جاںبحق ہو گیا۔ دریں اثناءدرس میں پڑھنے نہ جانے پر والدہ کی ڈانٹ ڈپٹ پر 12 سالہ محمد آصف نے گندم میں رکھنے والی زہریلی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ محلہ ایکسچینج کے رہائشی محنت کش شوکت علی کا 12 سالہ بیٹا محمد آصف فیضان مدینہ میں قرآن مجید حفظ کر رہا تھا ایک دن درس نہ جانے پر والدہ نے آصف کو ڈانٹا جس پر اس نے گندم میں رکھنے والی زہریلی گولیاں کھا لیں جبکہ آصف کی والدہ سارا دن تلاش کرتی رہی شام پانچ بجے کے قریب آصف قریشی پٹرول پمپ پر بے ہوش پڑا ہوا ملا بیہوشی کی حالت میں مقامی ڈاکٹر کے پاس لایا گیا تو اس نے لاہور لے کر جانے کا مشورہ دیا لاہور لے جاتے ہوئے قصور کے قریب آصف دم توڑ گیا۔