بہت ہو گیا‘ لاپتہ افراد بازیاب کرانے کا وقت آ گیا‘ حساس اداروں سمیت سب کو سچ بتانا ہو گا: جسٹس افتخار
اسلام آباد (آن لائن) سپرےم کورٹ مےں ملک بھر سے لاپتہ افراد کےس مےں چےف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے رےمارکس دےتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگےا ہے کہ لاپتہ افراد بازےاب کرائے جائےں، بہت ہوگےا اب حساس اداروں سمےت سب کو سچ بتانا ہوگا، حد ہوگئی، اتنا وقت دےا ہے مزید وقت نہےں دےں گے، پولےس افسران اور حساس اداروں کے اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے مےں کھڑا کرےں گے، کسی کو احساس تک نہےں، اگر کسی نے جرم کےا ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، لوگوں کو اٹھا لےا گےا اس کی سزا لاپتہ افراد کے عزےز واقارب بھگت رہے ہےں، اب اےسا نہےں ہوگا، جس نے جو کےا ہے سزا بھی وہی بھگتے گا، انہوں نے ےہ رےمارکس گزشتہ روز دئےے ہےں۔ جبکہ سپرےم کورٹ نے خےرالرحمان لاپتہ کےس مےں اےس اےچ او ارشد خان کی گرفتاری کے احکامات جاری کردئےے جبکہ چکوال سے اٹھائے جانے والے عمر بخت کی بازےابی کےلئے اےڈےشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کے بےان کو مسترد کردےا ہے اور انہےں ہداےت کی ہے کہ سب انسپکٹر احسان الٰہی جو کہ عمر بخت کے اٹھائے جانے کا چشم دےد گواہ ہے، سے کراس اےگزامینےشن آج جمعہ کو کرےں، اگر جھوٹ نکلا تو احسان الٰہی کے خلاف کارروائی وگرنہ حساس ادارے کو لاپتہ شخص پےش کرنا پڑے گا، ہداےت چےف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی مےں تےن رکنی بنچ نے جمعرات کو جاری کی، عدالت کو بتاےا گےا کہ لاپتہ شخص خےرالرحمان کے والد عبدالرحمان نے اےک بےان داخل کےا تھا کہ اس کے بےٹے کو ارشد خان اور اےک افغان باشندہ لے کر گئے، اس کے بعد افغان شخص سے 12لاکھ روپے لے کر اسے ملک واپس بھےج دےا گےا تاہم اس کا بےٹا 2005ءسے اب تک واپس نہےں آےا، چےف جسٹس نے کہا کہ آئی جی کے پی کے نے بتاےا تھا کہ تحقےقات ہو رہی ہےں مگر ابھی تک اس کا کوئی نتےجہ نہےں نکل سکا ہے، ارشد خان موجود ہے اس کے ےونےفارم کی عزت کرتے ہےں، اس لئے ہتھکڑی نہےں لگانا چاہتے، اس لئے ہم ڈی اےس پی کو حکم دےتے ہےں کہ وہ ارشد خان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی کرے۔ عمر بخت کےس مےں چےف جسٹس نے کہا کہ اب وقت آگےا ہے کہ سابق پولےس افسران اور حساس اداروں کے اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے مےں کھڑا کےا جائے اور ان کا کراس اےگزامینےشن کےا جائے، ہم نے بہت انتظار کےا ہے مگر لاپتہ افراد کے حوالے سے کوئی پےش رفت نہےں ہو پارہی ہے۔ جسٹس عظمت سعےد نے کہا کہ کتنا وقت دےں ہم تو وقت دے دے کر تھک گئے ہےں، چےف جسٹس نے آرڈر لکھواتے ہوئے کہا کہ احسان الٰہی نے بتاےا کہ عمر بخت کو آئی اےس آئی نے چکوال سے اٹھاےا تھا اور ےہ علاقہ چوآ سےدن شاہ کے تحت ہے، اےڈےشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کا کہنا تھا کہ انہوں نے حساس ادارے سے رابطہ کےا ہے، انہوں نے انکار کےا ہے، عدالت نے اےڈےشنل اٹارنی جنرل سے کہا ہے کہ وہ احسان الٰہی کا کراس اےگزامینےشن کرےں، جمعہ کو احسان الٰہی کو انصاف کے کٹہرے مےں کھڑا کرےں گے، جو نتائج نکلےں گے، اس کے ذمہ دار حساس ادارہ اور اےڈےشنل اٹارنی جنرل آپ ہوں گے، عدالت نے مذکورہ کےس کی سماعت آج جمعہ تک ملتوی کر دی۔