بلدیاتی انتخابات جمہوریت کی نرسری ہیں: حکومتی و اپوزیشن جماعتیں
لاہور (خصوصی رپورٹر) حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی قائدین اور سابق ناظمین نے اتفاق کیا ہے کہ بلبدیاتی نظام جمہوریت کی نرسری ہے اور عوامی مسائل نچلی سطح تک حل کروانے کا بہترین ذریعہ ہے تاہم مسلم لیگ ن نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا کہ تمام سیاسی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کروانے سے گریز کرتی ہیں۔ سینیٹر مشاہداللہ خاں نے کہا مسلم لیگ ن کو دو مرتبہ حکومت ملی اور اس نے دونوں مرتبہ بلدیاتی انتخابات کرائے اب بھی نومبر دسمبر میں بلدیاتی الیکشن کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے قاضی احمد نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے اپنے سابق دور حکومت میں بھی بلدیاتی انتخابات کرانے سے گریز کیا تھا اور اب بھی وعدے کے مطابق بلدیاتی انتحابات کروانے سے گریزاں ہے۔ جماعت اسلامی کے ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا بلدیاتی انتخابات کرانے میں رکاوٹ سیاسی حکومتوں کی مجبوری نہیں بدنیتی ہوتی ہے۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن کا ٹریک ریکارڈ کچھ بہتر ہے لیکن پیپلز پارٹی نے اپنے کسی بھی دور حکومت میں بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے۔ سابق ناظم بہاولپور چودھری طارق بشیر چیمہ نے کہا سیاسی حکومتیں سیاسی بدنیتی کے باعث بلدیاتی اداروں کے انتخابات سے گریزاں رہتی ہیں۔ انہوں نے حکمرانوں پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنی سیاسی جماعتوں کے لوگوں اور بیورو کریسی کے ذریعے فنڈز استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ سابق نائب ضلع ناظم لاہور ادریس حنیف نے کہا اس میں شک نہیں کہ بلدیاتی انتخابات جماہوریت کی نرسری ہیں اور ان کے ذریعے عوام کی دہلیز پر ان کے مسائل حل کرنے کا موقع ملتا ہے مگر بدقسمتی سے مسلم لگ ن کی جمہوری حکومتوں کے علاوہ کسی سیاسی حکومت نے بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے۔