• news

بھوجا ائر لائن حادثہ تحقیقات‘ جسٹس (ر) رمدے نے سربراہی سے معذرت کرلی

بھوجا ائر لائن حادثہ تحقیقات‘ جسٹس (ر) رمدے نے سربراہی سے معذرت کرلی

اسلام آباد ( وقائع نگار) سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے نے بھوجاائر لائن حادثہ کے تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی ہے۔ جولائی 2010 میں اسلام آباد کے قریب بھوجا ائر لائن کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 127 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ طیارہ میں جاں بحق ہونیوالے مسافروں کے لواحقین کی جانب سے دائر مختلف درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 12 جون 2013ءکو حادثہ کی وجوہات اور اصل حقائق جاننے کے لئے جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ فاضل جج نے کیپٹن (ر) عثمان یونس کو اس کمیشن کا ایسوسی ایٹ ممبر جبکہ ایڈیشنل سیشن جج پرویز المیمن قادر کو سیکرٹری مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی۔عدالت نے کمیشن کے لئے معاوضہ بھی مقرر کیا تھا جس کے تحت تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ کو پچاس لاکھ جبکہ اراکین کو دس، دس لاکھ روپے کی ادائیگی ہونا تھی۔ کمیشن کو بھوجا ائر فلائٹ B-213 کی فٹنس، پائلٹ کی مہارت سمیت حادثہ سے متعلق دیگر پہلوﺅں کا جائزہ لینے کا اختیار دیا گیا تھا۔ عدالت نے کمیشن کو متعلقہ افراد کی طلبی کے اختیارات بھی دئیے تھے۔
رمدے معذرت

ای پیپر-دی نیشن