• news

دنیا بھر میں کشمیریوں نے یوم الحاق پاکستان منایا ‘ مقبوضہ کشمیر میں 6 افراد کی شہادت کے خلاف ہڑتال

سری نگر(کے پی آئی+ نوائے وقت نیوز)دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم الحاق پاکستان منایا مقبوضہ کشمےر بھر مےں جمعہ کو احتجاجی ہڑتال ، کرفےو اور بھارتی فوج کی سخت پابندےوں کے باعث زندگی معطل ہو کر رہ گئی۔ ہڑتال جنوبی کشمےر مےں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہرےوں کی شہادت کے خلاف کی گئی ۔ تفصےلات کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فوج نے گول گلاب گذھ رام بن میں مسجد کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کررہے شہرےوں پر حملہ کر کے 6بے گناہ شہرےوں کو شہید کردیا تھا۔ حرےت کانفرنس کے قائدےن سےد علی گےلانی ، مےر واعظ عمرفاروق ، ےاسےن ملک نے ہرتال کی اپےل کی تھی ، ہڑتال ہفتے کو بھی جاری رہے گی ۔ علی گےلانی ، مےر واعظ عمرفاروق کو نظر بند جبکہ شبےر شاہ اوردوسرے رہنماﺅں کو گرفتار کر لےا ۔بھارتی فورسز نے سری نگر اور دوسرے علاقوں مےں کرفےو نافذ کر دےا جبکہ موبائل فون سروس بند بھی بند رہی ۔ سرینگر اور وادی کے دیگر کئی مقامات پر پرتشدد مظاہرے ہوئے فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران بیسیوں افراد زخمی ہوگئے ۔ مائسمہ ،پائین شہر ،کولگام ، پلوامہ اور دیگر مقامات پر فوج نے لاٹھی چارچ اور شیلنگ کی۔پولیس اور مشتعل نوجوانوں کے مابین جھڑپوں کے نتیجہ میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ پریس کالونی میں سالویشن موومنٹ کے چیرمین ظفر اکبر بٹ کی قیادت میں ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا تاہم پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔اس دوران صدر کورٹ کمپلیکس سے وکلا نے بھی ایک احتجاجی مارچ گھنٹہ گھر تک نکالا جس میں انہوںنے واقعے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ واقعے کے خلاف کشمیر یونیورسٹی میں طلبہ نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے یونیورسٹی کیمپس کے احاطے میں احتجاجی مظاہرے کئے ۔فورسز نے سٹیٹ بنک کے قریب رہاشی مکانوں کی توڑ پھوڑ بھی کی ۔شوپیان کے ہر پورہ بٹہ پورہ چوک اور بس سٹینڈ میں پتھراﺅ کے واقعات رونما ہوئے جس کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچا۔اسلام آباد قصبہ میں امت اسلامی کے سربراہ قاضی یاسر کی قیادت میں جلوس نکالا گیا اور قتل عام کی مذمت کی گئی۔ کشمیر لبریشن فرنٹ کی جانب سے لال چوک چلو احتجاجی مارچ کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ یوم الحاق پاکستان کے موقع پر مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان کے ساتھ الحاق کے عہدکی تجدید کی گئی۔ دریں اثناءحرےت قےادت نے کہا ہے کہ دہلی والے کشمےرےوں کی لاشےں گراکر انہےں آزادی کے راستے سے نہےں ہٹا سکتے ۔ہمارا دہلی والوں کے لےے پیغام ہے کہ وہ اب زیادہ دیر تک اپنے جبری قبضے کو قائم نہیں رکھ سکتے ہیں اور انہیں چار وناچار جموں کشمیر کو چھوڑ کر جانا ہوگا۔ سید علی گیلانی نے ایک بیان میں گول گلاب گڑھ میں پیش آئے سانحے پر اپنے گہرے صدمے اور رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے 5 افراد کی شہادت کے ذمہ دار اہلکاروں کو سرِ عام سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ میر واعظ عمر فاروق نے قرآن کریم کی بے حرمتی کو ناقابل قبول کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن قرآن پاک کی توہین ناقابل برداشت ہے اور بھارتی فورسز کی ان اسلام دشمن کارروائیوں کے ردعمل کی ذمہ داری خود ریاستی حکومت پر عائد ہوگی۔

ای پیپر-دی نیشن