• news

غیرقانونی امیگریشن میں ملوث ایف آئی اے افسروں کیخلاف سخت کارروائی کرینگے: چودھری نثار

اسلام آباد (اے این این) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو ماضی کی بدنامیوں سے نکل کر اولین تحقیقاتی ایجنسی کا کام کرنا ہو گا، ادارہ عوام کو انصاف کی فراہمی کیلئے مثالی کردار ادا کرے تاکہ لوگوں کا اعتماد بحال ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز کے دورہ کے دوران اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ایف آئی اے امید کی کرن بنے اور پاکستان کے عوام کو انصاف کی فراہمی میں مثالی کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کو خود کو عوام دوست ادارے میں بدلنے کی ضرورت ہے جسے نہ صرف پاکستان کے لوگوں کا اعتماد حاصل ہو بلکہ اپنی کارکردگی اور عزم سے وہ پاکستان کا سرمایہ افتخار بنیں۔ ایف آئی اے کو ماضی کے بدنامی کے رویئے سے نکلنے اور فوری طور پر ملک کی اولین تحقیقاتی ایجنسی کے طور پر کام شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ایف آئی اے کو ازسر نو تشکیل دینا چاہتے ہیں تاکہ صاف ریکارڈ اور ساکھ کے حامل افسر ادارے کی باگ ڈور سنبھالیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے میں کسی ایک بدعنوان عنصر کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا، غیر قانونی امیگریشن میں ملوث کسی افسر سے بھی رورعایت نہیں برتی جائے گی کیونکہ اس سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔ غیر قانونی امیگریشن کے انتظام اور مالی معاونت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی ہونی چاہیے۔ اجلاس میں ایف آئی اے میں احتساب یونٹ، انسداد بجلی چوری سیل، امیگریشن ویجیلینس یونٹ، اینٹی منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کا سراغ لگانے والے یونٹ سے متعلق بعض فیصلے بھی کئے گئے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایف آئی اے کا خصوصی ایلیٹ سکواڈ تشکیل دیا جائے جو جرم اور بد عنوانی کے خلاف کوششوں میں مدد کرے۔ وزیر داخلہ نے فیصلہ کیا کہ سیاسی بنیادوں پر ایف آئی اے میں ڈیپوٹیشن پر آنے والوں کو واپس ان کے محکموں میں بھجوایا جائے اور تمام سطحوں پر جوابدہی کو موثر بنایا جائے۔ آئی این پی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے نے وزیر داخلہ کو بے نظیر قتل کیس کے چالان اور پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی پر بریفنگ دی۔

ای پیپر-دی نیشن