گوادر معاشی تعاون کیلئے چین کو دینے پر امریکہ کو اعتراض نہیں: اقبال احمد
لاہور (سپیشل رپورٹر) سابق سفیر اقبال احمد خان نے کہا ہے کہ چین اگلے پندرہ سال میں معاشی طاقت بن سکتا ہے لیکن ابھی ملٹری سپر پاور بننے کے لئے اس کو وقت لگے گا، پاکستان کے دونوں ملکوں امریکہ اور چین سے تعلقات بہتر ہیں اسلئے ہمیں ان کے ساتھ اپنے تعلقات کو سکیورٹی سے بڑھا کر معاشی، سیاسی اور دیگر شعبہ جات میں بھی بہتر کرنا چاہئے تاہم پاکستان کو اس کے لئے اپنے اندرونی مسائل جن میں سکیورٹی معاشی استحکام لانے کی ضرورت ہے۔ گوادر چین کو معاشی تعاون کے لئے دینے پر امریکہ کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چین اپنے دفاع پر تقریباً 90 ارب خرچ کر رہا ہے جبکہ اس کا جی ڈی پی 5 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ امریکہ کا جی ڈی پی اس سے تین گنا بڑا ہے اسی طرح چین کی فی کس آمدنی اس وقت امریکہ سے کم ہے اسی لئے جب کوئی ملک چین کو سپر پاور کہتا ہے تو وہ خود ہی کہتا ہے وہ ترقی یافتہ ملک ہے تاہم چین موجودہ معاشی ترقی کی رفتار سے چلتا رہا تو اگلے پندرہ سے بیس سال میں وہ معاشی سپر پاور بن جائے گا۔ تاہم امریکہ اس وقت اپنے دفاع پر تقریباً 600 ارب ڈالر خرچ کر رہا ہے اسلئے دفاعی فاصلہ زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کو گواردر میں نیول بیس بنانے کی اجازت نہیں جبکہ اگر صرف اکنامک ڈویلپمنٹ کے لئے چین وہاں کام کرے گا تو امریکہ کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا تاہم یہ تمام فرضی اور بنائی گئی کہانیاں ہیں کہ چین بنگلہ دیش، سری لنکا پاکستان میں بیس بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور امریکہ دونوں ملک افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔