شدید بارش : لاہور کے کئی علاقے ڈوب گئے ‘ مختلف شہروں میں 6 افراد ہلاک‘ نالہ لیک اور ڈیک میں طغیانی ‘ سیالکوٹ کے 3 محلوں میں پانی داخل
لاہور (کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاروں سے) لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں سے گرمی اور حبس کا زور ٹوٹ گیا۔ چھتیں، دیواریں گرنے اور بارش کے باعث مختلف حادثات میں 6 افراد جاں بحق 15سے زائد شدید زخمی ہوگئے۔ سیالکوٹ میں سیلابی پانی گھس آیا، پسرور میں نالہ ڈیک ایک نے تباہی مچا دی، درجنوں دیہات زیر آب آ گئے۔ صوبائی دارالحکومت میں نماز فجر کے بعد شروع ہونیوالا بارش کا نیا سلسلہ وقفے وقفے سے دن بھر جاری رہا۔ موسلادھار بارش کے باعث لکشمی چوک، شملہ پہاڑی، بوہڑ والا چوک، انارکلی، شادباغ، دو موریہ، ایک موریہ پل سمیت اکثر نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا۔ سڑکوں پر ٹریفک جام رہا، پانی میں کئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں پھنس کر بند ہو گئیں۔ بارش کے باعث شہر میں واپڈا کے 100سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے جس سے کئی علاقوں میں بجلی گھنٹوں بند رہی جس سے روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لوڈشیڈنگ کے ستائے کاروباری افراد اس نئی پریشانی سے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے تاہم بارش کے باعث ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں جس سے لوگوں نے سکھ کا سانس لیا۔ دریں اثناءفیروزوالہ سے نامہ نگار کے مطابق جمال ٹاﺅن کوٹ عبدالمالک میں بارش کے دوران ماربل فیکٹری کی چھت گرنے سے جمال اور اسکے ساتھی 4 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ پسرور سے نامہ نگار کے مطابق شدید بارش کی وجہ سے گاﺅں دروال میں ایک گھر کی چھت گرنے سے دو خواتین تسلیمہ بی بی اور فرزانہ جاں بحق زاہد اور انور شدید زخمی ہوگئے۔ شکرگڑھ اور چک امرو سے نامہ نگاروں کے مطابق طوفانی موسلادھار بارش کے دوران گاﺅں تولہ میں غریب خاندان کے گھر کی چھت گر گئی جس سے محمود کا 7 سالہ بیٹا رحمان جاں بحق بیوی شازیہ، بیٹا عثمان، بیٹی مدیحہ، بھائی خادم حسین، بھتیجا بشارت اور بھتیجی ثوبیہ شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو سول ہسپتال شکرگڑھ جبکہ عثمان اور محمود کو نازک حالت پر لاہور ریفر کردیا گیا۔ ڈسکہ سے نامہ نگار کے مطابق شدید بارش کے دوران گھر کی چھت پر جمع پانی نکالتے ہوئے پاﺅں پھسل کر چھت سے نیچے جا گرنے سے گاﺅں گاگا کا رہائشی محمد اسلم جاں بحق ہوگیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق جی ٹی روڈ کھیالی کے قریب زیرتعمیر گرڈ سٹیشن کے کمرے کی چھت گرنے سے دو مزدور منور اور عمران شدید زخمی ہوگئے جنہیں ریسکیو اہلکاروں نے اطلاع ملنے پر ملبے کے نیچے سے نکال کر زخمی حالت میں ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا۔ دریں اثناءپیپلز کالونی انڈر پاس پر کھڑے بارش کے پانی میں نجی ہسپتال کی ایمبولینس مریض کو ہسپتال لے جاتے ہوئے پھنس گئی اور بارش زیادہ ہونے کے باعث مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئی جسے اطلاع ملنے پر ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر ایک مریض سمیت ایمبولینس میں سوار پانچ افراد کو نکال کر ہسپتال منتقل کردیا۔ سیالکوٹ اور ہیڈ مرالہ سے نامہ نگاروں کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر سے پاکستان داخل ہونے والے دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد ایک لاکھ 40 ہزار کیوسک سے بڑھ گئی ہے۔ محکمہ ایری گیشن کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی مقدار میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ علاوہ ازیں رات گئے نالہ ایک کا بند ٹوٹنے سے سیلابی پانی سیالکوٹ شہر کے علاقوں نیکاپور، شجاع آباد، شاداب گڑھا میں داخل ہو گیا، جہاں تین سے چار فٹ پانی کھڑا ہے۔ امدادی کارروائیوں کے لئے انتظامیہ حرکت میں آ گئی اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔ دریائے چناب میں سیلاب کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کی چوبیس گھنٹے مانیٹرنگ کیلئے ضلعی انتظامیہ نے عملہ تعینات کردیا ہے ۔ ڈسٹرکٹ فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق دریائے چناب میں پانی میں اضافہ کی وجہ حالیہ موسلادھار بارشیں ہیں۔ ادھر نالہ ڈیک میں طغیانی کی وجہ سے تحصیل پسرور میں 108سے زائد دیہات اور سینکڑوں ایکٹر رقبہ زیر آب آگیا، سیلابی پانی میں پسرور نارووال روڈ اور ریلوے لائن پانی میں ڈوب گئی، نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نالہ ڈیک کا پانی کناروں سے اوپر بہہ رہا ہے۔ قلعہ کالر والا کے درجن سے زائد دیہات زیر آب آ چکے، لوگ گھروں میں قید ہو کر رہ گئے۔ قلعہ کالر والا تلونڈی بھنڈراں روڈ کئی جگہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ نالہ ایک میں بھی اونچے درجے کا سیلاب آگیا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے پہاڑی سلسلہ کوہ شوالک اور سیالکوٹ ضلع میں بارہ گھنٹے جاری ہونے والی بارشوں کی وجہ سے سیالکوٹ شہر کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آگئے۔ تحصیل پسرور میں چہور کے مقام پر نالہ ڈیک کا سیلابی پانی باہر نکل آنے سے پانچ دیہات چہور ، جبوکے، نوادے،کنڈن کے، سیوال میں پانی داخل ہوگیا جبکہ سینکڑوں ایکٹر زرعی رقبہ زیر آب آگیا۔ نالہ ڈیک میں 30 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔ ڈسٹرکٹ فلڈ کنٹرول سینٹر کی اطلاع کے مطابق نالہ ایک میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور اورہ کے مقام پر نالہ ایک میں پانی کا بہاﺅ 12298 کیوسک ہے جبکہ نالہ پلکھو میں بھی طغیانی سے سیالکوٹ کے 4دیہات ننگل، چٹھی شیخاں، بٹی اور نواں پنڈ زیرآب آگئے۔ گزشتہ رات ملک کے دیگر حصوں کی طرح پسرور و مضافات میں شدید بارش ہوئی جس سے پسرور شہر و مضافات کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ تاہم پسرور سے نامہ نگار کے مطابق نالہ ڈیک میں پانی کا بہاﺅ 26889کیوسک ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں 35ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادر آباد میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض کے مطابق اگلے دو سے تین دنوں میں موسلا دھار بارشوں سے سیلاب کا خطرہ بڑھ جائیگا۔منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1516فٹ جبکہ تربیلا میں 1202فٹ ہے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے بالائی علاقوں میں مون سون بارشوں کا موجودہ سلسلہ منگل تک وقفہ وقفہ سے جاری رہے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ بارہ گھنٹوں کے دوران کشمیر اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، ہزارہ ڈویژن میں بنوں، حیدرآباد اور کراچی ڈویژن میں چند ایک مقامات پر تیز ہواﺅں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو گی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش سید پور، اسلام آباد میں 218 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، سیالکوٹ میں 103، گوجرانوالہ 33، جہلم 17، بالاکوٹ اور گڑھی دوپٹہ میں 15 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ آئی این پی کے مطابق ملک میں مسلسل مون سون بارش کے باعث راول ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا اور یہ انتہائی حد پار کرگیا جس کے بعد کسی نقصان سے بچنے کیلئے ڈیم کے سپل ویز کھول دئیے گئے۔ جمعہ کو حکام کے مطابق پانی کی سطح 1752 فٹ کی انتہائی حد تک پہنچنے کے باعث جمعہ کی صبح 8 بجے سپل ویز کھول دیئے گئے اور پانی کی سطح 1748 فٹ آنے تک یہ کھلے رہیں گے جبکہ شدید بارشوں کے باعث سیلاب کے خطرے کے پیش نظر نالہ کورنگ اور دیگر نالہ جات کے ارد گرد آباد لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ ڈیم اور نالوں میںلوگوں کے نہانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ادھر سی ڈی اے اوردیگر متعلقہ محکمے سیلاب کی صورت میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہائی الرٹ ہیں۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق ایک گھنٹہ بارش سے شہر کے تمام انڈر پاس اور نشیبی علاقے پانی سے بھر گئے۔ قبرستان میں درجنوں قبریں پانی داخل ہونے پر بیٹھ گئیں۔ ادھر مردان کے کلپانی نالے میں سیلابی ریلا 5افراد کو بہاکر لے گیا جن میں ایک شخص جاں بحق 4کو بچا لیا گیا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق شدید بارش سے ہاﺅسنگ کالونی، فریدیہ کالونی محلہ مالجی سمیت دیگر علاقوں میں پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا۔