• news

حضرت زینبؓ کے مزار پر حملے کے خلاف مظاہرے جاری ‘ سنی اتحاد کونسل کا جمعہ کو یوم احتجاج کا اعلان‘ مجلس وحدت المسلمین 10 روزہ سوگ منائے گی

لاہور+اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار+نامہ نگاران+ایجنسیاں) نواسی رسول حضرت بی بی زینبؓ کے روضہ مبارک پر حملے کیخلاف لاہور سمیت ملک بھر میں گزشتہ روز بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں اس موقع پر مقررین نے کہا کہ شام میں بغاوت اور مزارات مقدسہ کی بے حرمتی استعماری قوتوں کی سوچی سمجی سازش ہے جس پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام 30 اہلسنت جماعتوں کے مشترکہ ہنگامی اجلاس میں سیدہ زینبؓ کے مزار پر حملے کیخلاف 26 جولائی کو ملک گیر یوم احتجاج منانے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ مجلس وحدت المسلمین نے 10روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔لاہور میں مجلس وحدت المسلمین کے زیر اہتمام الحمرا ہال مال روڈ سے پریس کلب لاہور تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین نے حملے کے خلاف 10روزہ سوگ کا اعلان کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما علامہ حسن ظفر نقوی نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں سے ان درندوں کا کوئی تعلق نہیں۔ علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ ناموس رسالت پر حملہ کر کے امریکی و اسرائیلی گماشتوں نے ایک دفعہ پھر مسلمانوں کی غیرت کو للکارا ہے۔ ہم حضرت زینب ؑ کے روضے پر مارٹر حملے کی مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ پاکستانی حکومت اور عالمی ادارے اس دہشت گردی کا نوٹس لیں۔ انہوںنے کہا کہ دس روزز سوگ کے دوران ملک بھر میں مظاہرے اور عزاداری کے اجتماعات ہونگے۔ علاوہ ازیں ادارہ صراط مستقیم کے زیراہتمام پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے لاہور کے امیر مولانا صدیق مصحفی جلالی نے کہا کہ رسول اکرم کی نواسی کے مزار پر راکٹ حملے سے پوری امت کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ مزارات صحابہ اور مزارات اولیاءکے تحفظ کیلئے آخری سانس تک جدوجہد کریں گے۔ عوام اہلسنت اہل بیت اطہار و صحابہ کرام کے مزارات کا تحفظ کرنا جانتے ہیں، ان مزارات کی طرف اٹھنے والی ہر ناپاک انگلی کاٹ دی جائے گی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلاءحملے کے خلاف آج احتجاجاً ہڑتال کریں گے۔ علاوہ ازیں حملے کے خلاف احتجاجی ریلی مرکزی جامع مسجد الفاروق سے نکالی گئی جس کی قیادت قیصر مختار نے کی۔ ریلی ونیکے روڈ سے ہوتے ہوئے فوارہ چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ اس دوران شرکاءریلی نے مذکورہ حملہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ بھی کیا۔ جہلم، چکوال، پاکپتن اور جھنگ میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور حملے کیخلاف مظاہرے کئے گئے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں تحفظ مزارات کمیٹی، پاکستان سنی کونسل، سنی اتحادکونسل، متحدہ محاز، مجلس وحدت المسلمین و دیگر مکاتب فکر کی جانب سے دفتر خارجہ تک احتجاجی ریلی و جلوس نکالا گیا ، جہاں مظاہرین نے مشرق وسطی کے لیے قائمقام ڈائریکٹر جنرل کو احتجاجی قرار داد پیش کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شام میں دہشت گردی کے اس واقعہ کے خلاف سرکاری سطح پر اقوام متحدہ میں احتجاج ریکارڈ کرائے۔ مرکزی امام بارگاہ جی سکس اسلام آباد سے دفتر خارجہ تک نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کی قیادت علامہ تطہیر عالم رضوی کر رہے تھے جس میں متعدد مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مرد و خواتین مظاہرین نے بھی شرکت کی۔ جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ ز ،بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔دریں اثنائسنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام 30 اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ ہنگامی اجلاس صاحبزادہ حامد رضا کی زیرصدارت المرکز الاسلامی شادباغ لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نماز تراویح کے اجتماعات میں سیّدہ زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مزار کی بے حُرمتی کے سانحہ کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی اور مسلم حکمرانوں کو خطوط لکھ کر ان سے شام میں مقاماتِ مقدسہ کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی جائے گی۔ 26جولائی کے یومِ احتجاج کے موقع پر جمعہ کے اجتماعات میں سیّدہ زینبؓ کے مزار پر حملہ کرنے والوںکے خلاف تقریریں کی جائیں گی اور احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ اجلاس سے خطاب صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ نواسی¿ رسول سیّدہ زینبؓکے مزار پر حملہ کرنے والے عہد ِ حاضر کے خوارج ہیں۔ سیّدہ زینبؓ کا مزار دنیا بھر کے مسلمانوں کی عقیدتوں کا مرکز ہے۔ شام میں مقاماتِ مقدسہ کی سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔مفتی محمد اقبال چشتی نے کہا کہ سیّدہ زینب باغیوں نے مسلمانوں کے مرکزِ عقیدت پر حملہ کر کے یزیدیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ پیر محمد اطہر القادری نے کہا کہ سیّدہ زینبؓ کے مزار پر حملے سے اسلامیانِ عالم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اتحاد بین المسلمین، فرقہ ورانہ ہم آہنگی کیلئے جدوجہد کرنا ہوگا۔ شام میں حضرت زینبؓ کے مزار پرحملے کیخلاف تمام مکاتب فکر کے علماءکو احتجاج کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز علامہ عباس کمیلی سے ٹیلیفون گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ جان کی پرواہ کئے بغیر اتحاد بین المسلمین فرقہ ورانہ ہم آہنگی کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن