آئی پی پیز کو ادائیگی کر دی ‘ ٹیکس وصولی میں 25 فیصد اضافے کے لئے سخت پالیسی اختیار کر لی: اسحاق ڈار
اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور سنیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے حکومت نے بجلی کے واجبات کی مد میں آئی پی پیز کو 480 ارب روپے کی ادائیگی کردی ہے۔ حکومت نے 23 ارب 80 کروڑ روپے کی رقم کلیم کی صورت میں اپنے پاس رکھی ہے۔ پچھلی حکومت 503 ارب روپے کا گردشی قرضہ ہمیں ورثے میں دے گئی تھی اس کی ادائیگی کے بعد جو قیامت آنے والی تھی ٹل گئی ہے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں حکومت نے نئے نوٹ چھاپ کر گردشی قرضہ اتارا ہے وہ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ وہ حقائق سے ناواقف ہیں۔ نوٹ چھاپ کر نہیں بلکہ حکومت نے اپنی بہتر مینجمنٹ سے گردشی قرضہ کی ادائیگی کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا گردشی قرضہ کی ادائیگی کے بعد نیشنل گرڈ میں 1700 میگا واٹ بجلی کا اضافہ ہوا ہے جس سے ہم بڑی حد تک بجلی کے بحران پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انشااللہ آنیوالے دنوں میں بجلی کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے بتایا جن آئی پی پیز کو واجبات میں ادائیگی کی اس کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ قوم سے کوئی بات مخفی نہیں رکھی۔ انہوں نے کہا گردشی قرض جو 3 سال میں ادا کرنا مشکل تھا ہم نے اسے 31جولائی سے قبل ادا کر دیا ہے۔
اسلام آباد (آن لائن+ اے پی اے) وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ٹیکسوں کی وصولی میں 25 فیصد اضافے کیلئے سخت پالیسی اختیارکی گئی ہے تاکہ مزید افرادکو ٹیکس کے دائرے میں لایا جا سکے۔ ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں اقتصادی استحکام لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں مجموعی قومی پیداوار بڑھانے کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے۔گردشی قرضے کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ گردشی قرضہ آئندہ چند ہفتوں میں بے باق کردیا جائے گا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ پاکستانی روپے کی شرح تبادلہ آنے والے مہینوں میں مستحکم ہو گی کیونکہ گردشی قرضے کی بھاری رقم کی ادائیگی کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی آئی ہے۔اے پی اے کے مطابق انہوں نے کہا زیادہ سے زیادہ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لائینگے۔ حکومت ملک میں جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ کیلئے اقدامات کر رہی ہے ¾ آئی ایم ایف سے پاکستان کو ساڑھے 6 ارب ڈالر کے قرضے پر اتفاق ہو چکا ہے، حکومت ملک میں اقتصادی استحکام کیلئے اقدامات اٹھانے کے لئے پرعزم ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت شفاف عمل اور اچھے نظم و نسق کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا حکومت لوگوں کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کیلئے کام کر رہی ہے، قطر اور پاکستان ایل این جی گیس معاہدے کے بارے میں انہوں نے کہا حکومت نے ایل این جی گیس کی طویل المدت قیمتیں مقرر نہیں کیں، یہ قیمتیں بین الاقوامی مارکیٹ کے میکنزم سے مطابقت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے سے پاکستان میں گیس کی قلت دور کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ ملک کے گھریلو اور صنعتی صارفین کو گیس کی مشکلات کا سامنا ہے۔