پی پی پی حکومت نے کشمیر پر جرات نہیں دکھائی ‘ موجودہ حکمران بھی اس کے نقش قدم پر چل رہے ہیں: علی گیلانی
لاہور (سید شعیب الدین سے) بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیر اور پانی کے مسئلہ سمیت دیگر مسائل پس پشت ڈال کر بھارت سے تجارت کرنا اور بھارت کو ”موسٹ فیورٹ نیشن“ قرار دینا مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر صرف نمک ہی نہیں بلکہ مرچیں بھی چھڑکنے کے مترادف ہے۔ بھارت ایک طرف کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کررہا ہے۔ دوسری طرف پاکستانی حکمرانوں کا مسئلہ کشمیر اور دیگر متنازعہ مسائل کو پس پشت ڈالنے کا اظہار بیحد تکلیف دہ ہے۔ پاکستان کی خودداری پاکستانی حکمرانوں کے ہاتھ داﺅ پر لگ چکی ہے۔”نوائے وقت“ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے علی گیلانی نے کہا کہ بھارت سے دوستی کے پاکستانی حکمرانوں کے بیانات اب ہمارے لئے بے معنی ہو کر رہ گئے ہیں۔ کشمیری مظلوم عوام آج بھارتی قابض افواج اور پولیس کے جس بدترین تشدد کا سامنا کررہے ہیں اس کا پاکستانی حکمرانوں کو احساس نہیں۔ ہم پاکستانی حکمرانوں کو یہ پیغام نہیں دینا چاہتے کہ وہ بھارت سے جنگ لڑیں کیونکہ جنگ بربادی کا سبب بنتی ہے۔ دونوں ملک (پاکستان اور بھارت) جوہری طاقت ہیں جنگ کے صورت میں دونوں تباہ ہوجائیں گے مگر پاکستانی قیادت کو چاہئے کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے اپنے 66 سالہ موقف پر قائم رہے۔ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں جس طرح متنازعہ علاقہ تسلیم کیا گیا ہے اس پر اور کشمیریوں کے حق خودارادی کے مسئلہ پر ثابت قدم رہیں۔ کشمیریوں پر بھارت جو ظلم کررہا ہے اسے دنیا کے سامنے لانا چاہئے۔کشمیر میں قرآن پاک اور مسجد کی بیحرمتی کے واقعہ پر احتجاج کرنیوالے کشمیریوں پر گولیاں چلا کر 4 افراد کو شہید، 40 کو زخمی کرنے کے حکومتی دہشت گردی کے واقعہ دنیا کے سامنے اٹھایا جائے مگر بدقسمتی سے پاکستانی حکمران بھارت کے سامنے سجدہ ریز ہوچکے ہیں اور بھارت کے مظلوم کشمیریوں پر کئے جانیوالے مظالم کو دنیا کے سامنے اٹھانے کی جرا¿ت کرنے پر تیار نہیں۔ یہ بیحد صدمے کا مقام ہے کہ پاکستانی حکمران بھارت سے مرعوب ہو چکے ہیں۔ 65 برس سے پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان سے محبت ہماری نس نس میں بسی ہے پاکستان کی آزادی، ترقی و خوشحالی، سلامتی کیلئے دعائیں کرتے ہیں مگر افسوس صد افسوس کہ وہ ہماری خدمات کی قدر نہیں کر رہے۔ بھارت سے تجارت اور اس کے سامنے سجدہ ریز ہونے کا پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ پاکستان کی خودداری پاکستانی حکمرانوں کے ہاتھوں داﺅ پر لگ چکی ہے۔ اللہ کی نصرت پر پورا یقین ہے کہ کشمیریوں کو بھارت سے آزادی یقیناً ملے گی۔ کشمیری قوم کی بے مثال قربانیاں رنگ لائیں گی، بھارتی مظالم کیخلاف اب تو صرف اللہ کی مدد پر اعتبار ہے۔ ظاہری سہارے کمزور ثابت ہوئے ہیں۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے کشمیر کے معاملے پر جرا¿تمندی کا مظاہرہ ن ہیں کیا، جبکہ جنرل مشرف جرا¿ت ایمانی سے عاری تھا۔ موجودہ حکومت بھی اپنے پیشروﺅں کے نقش قد م پر چل رہی ہے۔ اس کی کوئی نظریاتی، معاشی، خارجہ پالیسی نہیں۔صرف نام ایک ہونے سے کچھ نہیں ہونا۔ مسلم لیگ وہ تھی جس نے پاکستان بنایا، قائدؒ کی قیادت میں مسلمانوں کیلئے الگ ملک قائم کیا۔ قائداعظمؒ نے کہا کہ مسلمان اور ہندو الگ قومیں ہیں، جن کا مذہب، تہذیب، رہن سہن جدا ہے۔ مسلمان ہندو کلچر کا حصہ نہیں، پاکستان سیکولرازم کیلئے نہیں بنا تھا۔ بلکہ دو قومی نظرئیے کی بنیاد پر بنا تھا جس کی بنیاد الگ قومیت اور مسلمانوں کی الگ شناخت تھی۔