نالہ ڈیک ‘ ہیلسی اور بسنتر میں شگاف ‘ گجرات ‘ نارووال میں تباہی ‘ درجنوں دیہات زیر آب
لاہور (نامہ نگاروں سے+ ایجنسیاں) ملک کے مختلف شہروں میں اتوار کے روز بھی کہیں ہلکی کہیں موسلادھار بارش ہوئی۔ لاہور میں سحری کے بعد بوندا باندی ہوئی تاہم دن بھر بادلوں اور سورج کی آنکھ مچولی جاری رہی، دھوپ نکلنے سے گرمی اور حبس میں اضافہ ہو گیا۔ ادھر ڈیک اور ایک سمیت برساتی نالوں نے پسرور، نارووال، کامونکی اور گجرات میں تباہی مچا دی، درجنوں دیہات زیرآب آ گئے، کھڑی فصلیں اور مکان پانی میں ڈوب گئے۔ تفصیلات کے مطابق کامونکی میں موضع نتھروالی کے نزدیک نالہ ڈیک میں سیلاب کی وجہ سے حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس سے پرانا گاﺅں والا سمیت 7دیہات اور سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں زیر آب آ گئیں۔ بند ٹوٹنے کی اطلاع پر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ انہار کی ٹیمیں بند کی مرمت کے لئے بھاری مشینری کے ہمراہ علاقے میں پہنچ گئی۔ ڈی جی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کیپٹن ’ر‘ محمد آصف کے مطابق حالات کنٹرول میں ہیں اور مقامی آبادی کو کوئی خطرہ نہیں۔ نارووال، قلعہ احمد آباد سے نامہ نگاروں کے مطابق نارووال اور گردونواح مےں موسلادار بارش سے برساتی نالوں مےں طغےانی کے باعث دو درجن سے زائد دےہاتوں مےں پانی داخل ہو گیا جبکہ قلعہ احمد آباد مےں پانی پل کے اوپر سے گزرنے کے باعث نارووال سے پسرور و دےگر علاقوں کو آنے جانے والی ٹرےفک بھی ب±ری طرح متاثرہو گئی، نواحی علاقہ جسڑ کے مقام پر برساتی نالہ بسنتر مےں گذشتہ شب طغےانی آگئی ،برساتی نالے کا بپھر ا پانی اردگرد کے دو درجن سے زائد دےہاتوں مےںداخل ہو گےا،اور نالہ بسنتر آلہ آباد کے قریب تقریبا 20فٹ سے زائد کا شگاف پڑنے سے برساتی نالے کا جو پانی اردگرد کے دیہاتوں میں داخل ہو گیا اور کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، اہل دےہات گھروں مےں محصور ہو کر رہ گئے، سےلابی پانی کی وجہ سے موضع پرانا واہلہ، فصےح پورہ، ننگلی دو آبہ، تاج پورہ،ککے کی، ڈلہوزی ،قےام پور، علی آباد، جسڑ سمےت دےگر دےہات متاثر ہوئے ہےں جبکہ اکثر دےہاتوں کا دےگر علاقوں سے زمےنی رابطہ بھی منقطع ہوا ہے جبکہ نالہ ڈےک مےں پانی کی سطح بلند ہو جانے کے باعث پانی قصبہ احمد آباد مےں داخل ہو گےا، نارووال پسرور روڈ پر واقع پل کے اوپر سے پانی گزرنے کے باعث نارووال سے پسرور سےالکوٹ اور دےگر علاقوںکو جانے والی ٹرےفک بھی بند ہے۔ محکمہ انہار کے اےکسےن رانا سعےد کے مطابق برساتی نالہ بسنتر مےں اس وقت 8ہزار نو سو 29کےوسک ،نالہ بئی مےں 2ہزار 66جبکہ درےائے راوی مےں 26000ہزار کےوسک پانی گزر رہا ہے۔ نالہ ڈیک کا پانی قلعہ احمد آباد کے سرکاری ہسپتال میں بھی داخل ہو گیا جس سے زمین پر پڑے ٹرانسفارمر کے جلنے کا خدشہ ہے اس کے علاوہ قلعہ دہم تھل روڈ پر نلکل پل بھی سیلاب سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ علاقے کے بھلو، بہلول پور، ککا پتن، نڈالی ورکاں، بھلر لوہان، نارنگ والی، رشید پور، کرسچین ٹاﺅن، محلہ اسلام آباد سمیت 20دیہات پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق نالہ ہلیسی میں شدید طغیانی کے باعث اسکا حفاظتی بند ٹوٹ گیا۔ 35فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے موضع گلانوالہ اور معین الدین پور زیر آب آ گئے جس سے دھان کی کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، زیرآب علاقوں کا انتظامیہ کے کسی افسر نے دورہ نہیں کیا نہ ہی شگاف پر کرنے کیلئے رات گئے تک اقدامات کئے گئے تھے۔ علاوہ ازیں سمبڑیال میں نالہ ایک میں سیلاب کے باعث پانی 7دیہات میں داخل ہو چکا ہے، بھوپال والا کے مقام پر سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں پانی میں ڈوب چکی ہیں۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق سیالکوٹ شہر میں سے گزرنے والے برساتی نالہ ایک میں اونچے درجے کے سیلاب کی وجہ سے تین مختلف مقامات پر شگاف پڑ جانے سے درجنوں دیہات اور سینکڑوں ایکٹر رقبہ زیر آب آگیا۔ نالہ ایک پر رات بوگڑھا کے مقام پرچھ فٹ گہر شگاف پڑ گیا تھا جس کے بعد پانی سیالکوٹ شہر کے علاقوں میں بھی داخل ہوگیا تاہم بعدازاں نالہ ایک میں تھانہ اگوکی کے علاقہ شتاب گڑھا کے قریب اور بھوپال والہ میں بھی شگاف پڑ گئے جس کی وجہ سے دھنے ، شتاب گڑھا ، گنجیانوالی ،کیئروالی ،بھوپال والہ سمیت درجنوں دیہات اور سینکڑوں ایکٹر رقبہ زیر آب ہے ۔ شتاب گڑھا اور دھنے اور دیگر دیہات کی سڑکوں پر بھی پانی کھڑا ہونے سے آمدورفت کا سلسلہ بھی رک چکا جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ آئی این پی کے مطابقدریائے چناب میں سیلاب کے باعث حافظ آباد کے 167دیہات کے متاثر ہونے کے خدشات کے پیش نظرریسکیو1122، ریونیو، ٹی ایم اے، صحت، پولیس، سول ڈیفنس سمیت تمام متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ حالیہ بارشوں کے باعث دریائے چناب میں قادرآباد،خانکی اور مرالہ کے مقام پر پانی کے بہاﺅ میں اضافہ ہو گیا۔ اس وقت دریائے چناب میں قادر آباد بیراج کے مقام پر پانی کا بہاﺅ1 لاکھ7 ہزار7 سو30، خانکی بیراج کے مقام پر1 لاکھ6ہزار 2سو34، جبکہ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاﺅ92ہزار9سو65کیوسک ہے۔ محکمہ انہار کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قادر آباد اور خانکی کے مقام پر پانی کے بہاﺅ میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے۔ ادھر دریائے سندھ، کابل اور چناب میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کا بہاﺅ 67 ہزار 800 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ دریائے سندھ میں کالا باغ کے مقام پر پانی کی آمد 2 لاکھ 54 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 46 ہزار 100 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔