• news

اسلام آباد آگیا ہوں، گرفتار کرنا ہے تو کرلیں، خرچہ بھی بچ جائیگا یوسف گیلانی

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے صدارتی انتخاب کیلئے پیپلز پارٹی کے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد آ گیا ہوں، مجھے گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔ خود آگیا ہوں، گرفتارکر لیں، خرچہ بھی بچ جائیگا۔ سیاست میں الزام لگنا کوئی بڑی بات نہیں الزام نواز شریف، پرویز مشرف، چیف جسٹس آف پاکستان اور بے نظیر بھٹو پربھی لگے ہیں۔ جب وزیراعظم بنا تو ذہنی طور پر تیار تھا کہ اڈیالہ جیل کا فاصلہ دورنہیں، کوئلے کے کاروبار میں ہاتھ توکالے ہوتے ہیں جیل جانے کی باری بھگت چکا ہوں، میں نے بہت ساری تقرریاں کی ہیں کیا وہ تمام غلط تھیں۔سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ انتقام لینے والے آتے جاتے رہتے ہیں سیاستدان زندہ رہتے ہیں‘ آرمی‘ نیوی ‘ جوائنٹ چیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی اور چیف جسٹس کی میرے دور حکومت میں کی گئی تقرریاں اگر درست ہیں تو باقی کس طرح غلط ہوگئیں‘ بہتر ہوگا ایوب خان کی طرح سب کو نااہل قرار دے کر حکومت خود چلالیں جس طرح چیف جسٹس کے غیر قانونی احکامات نہ مان کر میں صدر کے استثنیٰ پر ڈٹا رہا، اسی طرح اپنی ذات کے دفاع کیلئے بھی ڈٹ جاﺅنگا‘ وزیراعظم بنا تو ذہنی طور پر تیار تھا کہ وزیراعظم ہاﺅس سے اڈیالہ جیل جانا ہوگا۔ وہ منگل کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ الزام تراشی کوئی بڑی بات نہیں ہے سیاست کوئلہ کا کاروبار ہے جس میں ہاتھ تو کالے ہوتے ہی ہیں ماضی میں بھی میاں نواز شریف‘ محترمہ شہید ‘ ذوالفقار علی بھٹو ‘ پرویز مشرف سمیت سب پر الزامات لگتے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ انتقام لینے والے آتے جاتے رہتے ہیں سیاستدان زندہ رہتے ہیں۔نوکریاں دینے کے جرم میں دس سال سزا کاٹی جن کیلئے سزا ہوئی وہ آج بھی نوکریاں کررہے ہیں اگر اسی طرح کام کرنا ہے تو حکومتیں بھی خود چلا لیں ہم سب کو ایوب خان کی طرح نااہل قرار دے دیں میں کہتاتھا کہ صدر مملکت کو استثنیٰ حاصل ہے میڈیا‘ ججز اور سیاسی قائدین نے مجھ سے اختلاف کیا میں چٹان کی طرح کھڑا رہا چیف جسٹس کے غیر قانونی احکامات نہیں مانے اگر صدر کے استثنیٰ پر اسٹینڈ لے سکتا ہوں تو اپنے لئے بھی ڈٹ سکتا ہوں۔ پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے بہت کچھ کیا اس ایوان میں نہیں جانا چاہئے جس میں سپیکر کی رولنگ کی اہمیت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں اسلام آباد آچکا ہوں اگر کوئی گرفتار کرسکتا ہے تو کرلے۔ 

ای پیپر-دی نیشن