دیپالپور: بیٹی‘ داماد اور 3 بچوں سمیت 6 افراد کو پسند کی شادی پر قتل کیا گیا
دیپالپور (نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت) پسند کی شادی کا انجام، لڑکی کے باپ نے فائرنگ کر کے بےٹی اور دو بچوں سمےت چھ افراد کو قتل کر دےا، نواحی علاقہ تارا سنگھ مےں لو مےرج کرنے والی خاتون کا باپ اور بھائی رات کے اندھےرے مےں دےوارےں پھلانگ کر گھر مےں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کر کے اےک ہی خاندان کے چھ افراد کو قتل کر دےا، پانچ سال قبل طاہر سرور نامی شخص نے حجرہ شاہ مقےم کے علاقہ لالے والا مےں شوکت علی نامی شخص کی بےٹی شہناز بی بی سے پسندکی شادی کر لی تھی جس کا لڑکی کے گھر والوں کو بہت رنج تھا۔ انہوں نے متعدد بار ان پر حملے کئے لےکن ناکام رہے دونوں مےاں بےوی نے حجرہ شاہ مقےم سے نقل مکانی کر کے دےپالپور کے علاقہ تارا سنگھ مےں رہائش اختےار لی گذشتہ رات زاہد سرور کے گھر مےں شوکت علی، قےوم وغےرہ نے صحن مےں سوئے ہوئے گھر والوں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ مقتولین کی نعشوں کو پولےس نے قبضہ مےں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے تحصےل ہےڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دےا مگر دس گھنٹے گذرنے کے باوجود نعشوں کا پوسٹ مارٹم شروع نہ ہو سکا جس پر مشتعل ورثاءنے نعشوں کو سڑک پر رکھ کر ہسپتال انتظامےہ اور پولےس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ شروع کر دےا پولےس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، مےڈےکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شاہد فاروق کے مطابق ہسپتال مےں لےڈی ڈاکٹر کی تقرری نہےں اور ابھی تک مقدمہ درج نہےں ہو سکا جس کے باعث پوسٹ مارٹم مےں تاخےر ہو رہی ہے مقامی اےم پی اے ملک علی عباس کھوکھر اور ڈی اےس پی امتےاز بھلی موقع پر پہنچ گئے اور پوسٹ مارٹم شروع کرانے کی ےقےن دہانی پر احتجاج ختم کر دےا گےا ڈی اےس پی امتےاز بھلی نے مےڈےا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس دلخراش واقعہ مےں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے ڈی پی او اوکاڑہ راجہ بشارت محمود کی ہداےت کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لئے سپےشل ٹاسک فورس سکواڈ تشکےل دے کر ٹےم کو روانہ کر دےا ہے ہم اس کو ٹےسٹ کےس سمجھ کر کام کر رہے ہےں ملزمان کو جلد گرفتار کر لےا جائے گا ۔ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق واردات کی وجہ 5سال قبل مقتول طاہر سرور کمبوہ سے پسند کی شادی کرنا بتایا گیا ہے۔ ڈی پی او اوکاڑہ مذکورہ سنگین واردات کی اطلاع پر موقع پر پہنچ گئے۔ شوکت علی عرف شوکی میو اپنے گینگ کے دیگر دس افراد محمد حسین عرف پپو ، قیوم ،عمران میو ، ارشد میو، محمد افضل میو، ابراہیم میو و دیگر کے ہمراہ طاہر سرور کمبوہ کے گھر کی دیواریں پھلانگ کر داخل ہوئے اور اپنے طاہر سرور کمبوہ، اس کے بھائی زاہد سرور کمبوہ، کزن حمزہ نواز کمبوہ اور شہناز طاہر سرور کمبوہ اور دو سالہ عریش طاہر اور 8ماہ کے معصوم عدنان طاہر کو بے دردی سے قتل کر ڈالا۔ اندھا دھند اور شدید فائرنگ کی آواز پر پورا گاﺅں جاگ اٹھا اور مذکورہ گاﺅں اور آس پاس کے علاقے میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔ واردات کی اطلاع پا کر پولیس نے 11 ملزمان کے خلاف چھ اجتماعی قتل کی واردات کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ بعدازاں مقتولین کی نعشوں کا پوسٹ مارٹم کرکے ورثاءکے سپرد کر دیا۔ ڈی پی او اوکاڑہ نے ملزموں کی گرفتاری کیلئے 24گھنٹوںکی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے مگر تاحال کوئی قاتل گرفتار نہیں ہوا۔