پولیس کی تفتیش، پراسیکیوشن ناقص ہے، افسر اپنی روش بدلیں:ہائیکورٹ
لاہور(وقائع نگار خصوصی+نوائے وقت نیوز)لاہورہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب پولیس اپنی ذمہ داریاں پوری طرح سے ادا نہیں کر رہی، پولیس افسروں کو اپنی روش بدلنی ہوگی اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ تفتیش اور پراسیکیوشن کا مروجہ نظام ناقص ہے جس میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ مقدمات کی سماعت کے دوران انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں۔فاضل عدالت نے یہ ریمارکس دو لاپتہ شہریوں کی بازیابی کےلئے دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔فاضل عدالت نے پولیس سے لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے لئے کئے گئے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی ۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مظہراقبال سدھونے کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو دوران سماعت عدالت کے روبرو لاپتہ شہری عمران کے وکیل نے موقف اختیارکیاکہ پولیس شیرا کوٹ سے لاپتہ ہونے والے نوجوان عمران کو بازیاب نہیں کراسکی جبکہ لاپتہ خاتون ریحانہ کے والد کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ شادباغ سے اس کی بیٹی لاپتہ ہوئی اور تاحال پولیس اسے برآمد نہیں کرسکی۔ڈی آئی جی آپریشنزنے عدالت کو بتایا کہ لاپتہ شہریوںکی بازیابی کے لئے تفتیش جاری ہے۔ انویسٹی گیشن کا نظام تبدیل کیا جا رہا ہے جلد نوٹیفکیشن جاری ہو جائے گا۔ پڑھے لکھے،لاءگریجوایٹ اور تحربہ کار افسران کو تفتیشی افسر مقرر کیا جائے گا۔انہوں نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے بارے میں عدالت کو بتایا ان افراد کو جلد بازیاب کرالیاجائے گا۔فاضل عدالت نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے پولیس کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔