• news

سندھ سے مسلسل زیادتی ہورہی ہے، تمام شارٹ فال ہمارے کھاتے ڈال دیا گیا: شرجیل میمن

کراچی (این این آئی) سندھ کابینہ نے 1979ءوالے بلدیاتی قانون میں ترامیم اور اسے بہتر بنانے کیلئے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو صوبے کی سیاسی و قوم پرست جماعتوں سے رابطے کرکے 5 دن کے اندراپنی سفارشات مرتب کریگی اور ان سفارشات کی روشنی میں 15 اگست تک سندھ اسمبلی میں قانون سازی کرلی جائیگی۔ سندھ کابینہ نے نگران دور میں ہونیوالی تمام بھرتیاں بھی منسوخ کردی ہیں۔ سندھ کابینہ نے سندھ کے حصے کی رقم میں سے وفاق کی جانب 5 ارب روپے کی کٹوتی کی بھی مذمت کی ہے۔ اجلاس بدھ کو وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی صدارت میں چیف منسٹرہاﺅس میں ہوا۔ اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے صحافیوں کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے سپریم کورٹ کے دئیے گئے ٹائم فریم میں ہم نے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ 1979ءکے بلدیاتی قانون میں ضروری ترامیم سندھ اسمبلی کے ذریعے کی جا ئیگی۔ انہو ں نے کہا جہاں جہاں ضرورت محسوس کی جائیگی، وہاں مطلوبہ ترامیم کریں گے۔ بلدیاتی حکو متوں کے فرائض اور اختیارات اور ضلعی حکومتو ں کے صوبائی حکومت کیساتھ روابط کو بھی زیرغور لایا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ خواتین کیلئے مختص کی گئی محفوظ نشستوں کی تعداد بڑھانے پر بھی غور کیا جائیگا۔ اس ضمن میں وزیراعلیٰ سندھ نے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی اپنی سفارشات 5 دنوں میں وزیراعلیٰ سندھ کے سامنے پیش کریگی اور 15 اگست سے پہلے اس قانون کو سندھ اسمبلی کے ذریعے پاس کرایا جائیگا۔ انہوں نے کہا بلدیاتی نظام میں ترامیم کیلئے تجاویز کے حوالے سے اسمبلی میں موجود تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جائیگا۔ اس کے علاوہ وہ تمام سیاسی اورقوم پرست جماعتیں جن کی نمائندگی سندھ اسمبلی میں نہیں، ان سے بھی تجاویز لی جائیں گی۔ شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ وفاق کی طرف سے سندھ کابینہ نے وفاق کی طرف سے سندھ کے حصے کی رقم میں سے 5ارب روپے کی کٹوتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اورکہا ہے کہ ایسے اقدامات سے صوبوں میں احساس محرومی بڑھے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نگراں دور میں کی گئی غیرقانونی بھرتیوں کو ختم کر نے کیلئے سندھ کابینہ میں بات چیت کی گئی اور عدلیہ سے بھی امید کی جاتی ہے کہ وہ غیرقانونی طور پر بھرتی ہونے والوں کو حکمِ امتناعی جاری نہیں کریگی۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں کراچی میں ٹی وی اینکرز اور صحافیوں کوملنے والی دھمکیوں کی بھی مذمت کی ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ اینکرز اور صحافیوں کو بہتر سیکورٹی فراہم کی جائے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ 11 مئی کے انتخابات کے بعد سے سندھ کے ساتھ مسلسل زیادتی کی جارہی ہے۔ رمضان المبارک میں سندھ کے دیہات میں 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، پورے ملک کا شاٹ فال سندھ کے کھاتے میں ڈالا جارہا ہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ گیس کی لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ کراچی میں اسلحہ سے بھرے ٹرک پکڑے جانے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کراچی پاکستان کا گیٹ وے ہے، تمام ملک کی ٹرانسپورٹ یہاں آتی اور جاتی ہے، ہماری تمام صوبوں سے گزارش ہے وہ اپنے بارڈرز سے نگرانی سخت کریں، پنجاب سے زیادہ اسلحہ کراچی میں منتقل ہوتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن