سیکرٹری پنجاب اسمبلی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے، اجلاس آج کیلئے ملتوی
لاہور ( رپورٹنگ ٹیم ) پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری ملک آفتاب مقبول جوئیہ اپنے دفتر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے جس کے باعث پنجاب اسمبلی کا اجلاس تلاوت کلام پاک اور نعت رسول کے بعد بغیر کسی کارروائی کے آج (جمعہ) تک ملتوی کر دیاگیا ‘ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف‘ قائم مقام گورنر رانا محمد اقبال اور قائم مقام سپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیر علی گورچانی نے آفتاب جوئیہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ آفتاب مقبول جوئیہ معمول کے مطابق اپنے آفس میں بیٹھے تھے کہ دل کا دورہ پڑنے سے گر گئے، انہیں فوری طور پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لےجایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ آفتاب مقبول جوئیہ 20اگست 1960ءکو پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1988ءمیں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ سرکاری ملازمت کا آغاز کیا۔ 1997ءمیں پنجاب اسمبلی میں بطور سٹاف آفیسر ٹو سپیکر ڈیپوٹیشن پر آئے۔ بعدازاں 2001ءمیں پنجاب اسمبلی میں ریگولر طور پر ان کی سروسز لے لی گئیں۔2007ءمیں ان کو BS-20 میں سپیشل سیکرٹری مقرر کر دیا گیا۔30جون 2013ءمقصود احمد ملک کی بطور سیکرٹری پنجاب اسمبلی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کو قائم مقام سیکرٹری پنجاب اسمبلی تعینات کر دیا گیا۔ مورخہ 17جولائی2013ءکو پنجاب اسمبلی کی پروموشن کمیٹی نے ان کو سنیئر سیکرٹری مقرر کر دیا۔ ڈاکٹر ملک آفتاب مقبول جوئیہ کی وفات سے پنجاب اسمبلی نہایت ایماندار اور محنتی افسر سے محروم ہو گئی۔ ڈاکٹر جوئیہ کی میت کو ان کے آبائی علاقہ کہروڑ پکا ضلع لودھراں لے جایا گیا۔اطلاع ملتے ہی قائم مقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی اور دیگر ہسپتال پہنچ گئے جبکہ قائم مقام گورنر پنجاب رانا محمد اقبال مرحوم کی رہائش گاہ پر گئے اور انکے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ ان کے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔ شہباز شریف نے آفتاب جوئیہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے آفتاب جوئیہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے دعا کی اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند کرے اور ان کے اہل خانہ کو یہ صدمہ صبر و حوصلے سے برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آئی اےن پی کے مطابق آفتاب مقبول جوئیہ کے انتقال کے باعث اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے پر نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ قانون پنجاب اسمبلی میں پیش نہ کیا جا سکا، آج (جمعہ) کو پیش کر دیا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ قانون اسمبلی سیکرٹریٹ میں تو جمع کرا دیا مگر سیکرٹری اسمبلی کے انتقال کے باعث اجلاس ملتوی ہونے پر اسے آج باضابطہ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پیش کر دیا جائے گا جسکے بعد اسے سپیشل کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے گا اور قائمہ کمیٹی کی منظوری ملتے ہی اسے سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اسمبلی سے بھی منظور کرا کر الیکشن کمیشن کو حد بندیوں کی درخواست کر دی جائے گی۔ پنجاب حکومت کا کہنا ہے 15اگست سے پہلے قانون سازی کرکے الیکشن کمیشن کو باضابطہ آگاہ کردیا جائے گا۔ نئے مجوزہ مسودہ کی دستاویز کے مطابق نئے نظام میں کونسلروں کا انتخاب غیر جماعتی جبکہ اس کے بعد کے انتخابی مراحل جماعتی بنیادوں پر کرانے کی تجویز ہے۔ پنچائت سسٹم اور مصالحتی کونسلوں کے ذریعے تھانہ اور پٹوار کلچر کے خاتمے کے اقدامات بھی نئے نظام میں تجویز کئے گئے ہیں۔ چھوٹے ترقیاتی کام بلدیاتی اداروں کے ذریعے جبکہ میگا پراجیکٹ کے لئے ڈسٹرکٹ اتھارٹیز قائم کی جائیں گی۔ نئے نظام میں ایجوکیشن اور ہیلتھ کی بھی ضلعی سطح پر اتھارٹیز قائم ہوں گی۔ بلدیاتی اداروں پر نظر رکھنے کےلئے صوبائی کمیشن قائم ہو گا۔ دوسری طرف اپوزیشن نے کونسلروں کے انتخاب کو غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کی مخالفت کر دی ہے۔