روہیلانوالی: زہریلے چاول کھانے سے 130 افراد بے ہوش، 8 کی حالت تشویشناک
مظفر گڑھ روہیلانوالی (نامہ نگار/ خبر نگار/ نمائندہ نوائے وقت) روہیلانوالی تھلہ نور محمد پر افطاری کے دوران زہریلے چاول کھانے سے 130 افراد بے ہوش‘ 20 افراد کو روہیلانوالی رورل ہیلتھ داخل کیا گیا، 8 افراد حالت تشویشناک ہونے کے باعث ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر مظفر گڑھ منتقل کر دیا گیا‘ ڈاکٹر و ریسکیو نے اطلاع ملتے ہی بے ہوشی میں رہنے والے افراد کی بروقت علاج معالجہ کر کے قیمتی جانوں کو ضیاع ہونے سے بچا لیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق چاولوں میں زہریلا کیمیکل مکس تھا۔ بے ہوش ہونے والوں میں زیادہ تر بچے‘ بچیاں‘ عورتیں شامل تھیں۔ تین نامعلوم افراد شاپروں میں پکے پکائے چاول شہزور ڈالے پر لے کر آئے‘ رات کو بے ہوش ہونے والے افراد کے گھر گھس کر قیمتی لاکھوں کی اشیاءلوٹ کر فرار ہو گئے۔ نواحی موضع عیسن والی تھلہ نور محمد پر تین نامعلوم افراد ڈالے پر شاپروں میں چاول افطاری کے دوران دربار نور محمد پر چاول تقسیم شروع کر دیئے۔ چند گھنٹوں کے بعد چاول کھانے والے افراد کو الٹیاں‘ موشن‘ سینے میں جلن ہونے لگی۔ متاثر ہونے والے افراد کو روہیلانوالی رورل ہیلتھ سنٹر داخل کرا دیا گیا۔ 100 افراد کو انکے گھر میں ہی علاج معالجہ کیا گیا‘ 20 افراد کو روہیلانوالی ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ 8 افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر مظفر گڑھ منتقل کر دیا گیا۔ روہیلانوالی رورل ہیلتھ سنٹر سینئر ڈاکٹر محمد اقبال ملک نے ڈاکٹر یونس کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی۔ دریں اثناءڈی ایس پی ارشد محمود نے صحافیوں کو بتایا کہ نامعلوم افراد کی تلاش کیلئے ایس ایچ او روہیلانوالی مجاہد اقبال اور 1122 کی ٹیموں کو روانہ کر دیا ہے ۔ متعدد متاثرین کو ڈسٹرکٹ ہسپتال مظفر گڑھ اور اکثریت کو نشتر ہسپتال ملتان روانہ کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ نور محمد تھلہ کی آبادی انتہائی غریب ہے اور 2010ءکے سیلاب سے ان لوگوں کے مکانات بھی نہیں ہیں مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نامعلوم افراد کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور متاثرین کا مفت علاج کیا جائے وزیراعلیٰ فوری طور پر متاثرین کی امداد کا اعلان کریں۔