دہشتگردی کا مسئلہ اے پی سی نہیں مذاکرات سے حل ہو گا: عمران خان
لاہور (وقت نیوز+ نیوز ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کا مسئلہ آل پارٹیز کانفرنس سے حل نہیں ہو گا۔ میں نے شروع میں کہا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ آل پارٹیز کانفرنس سے حل نہیں ہو گا۔ دہشتگردی کا مسئلہ مذاکرات سے حل ہو گا۔ مجھے طبیعت کی خرابی کی وجہ سے لندن جانا پڑا۔ وقت میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانوی کمانڈر نے کہا تھا کہ مذاکرات 10سال پہلے ہونے چاہئیں تھے۔ ڈرون حملے کرنے والے کہتے ہیں کہ پاکستان کی اجازت سے کر رہے ہیں۔ میری جدوجہد پاکستان کے لئے ہے۔ مسائل حل کرنا ہیں تو قوم سے سچ بولنا ہو گا۔ عوام کو سچ کا علم ہو گا تو وہ اس کے مطابق پالیسی بنائیں گے۔ ایم کیو ایم کے مسئلے کے حوالے سے لندن نہیں گیا تھا۔ لندن جانے کا مقصد علاج کروانا اور اپنے بچوں سے ملاقات تھا۔ ایم کیو ایم کے مسئلے میں نہیں پڑنا چاہتا۔ ایم کیو ایم نے خود کیس دائر کیا۔ ہم نے جواب دیا آزاد عدلیہ کے بغیر انتخابات شفاف نہیں ہو سکتے۔ مجھے انتخابات میں عدلیہ سے بہت امیدیں تھیں۔ انتخابات میں عدلیہ کا کردار پر بہت افسوس ناک ہے۔ ہماری پارٹی کا شروع سے موقف آزاد عدلیہ کے حق میں ہے۔ موجودہ الیکشن میں دھاندلی کے سابق ریکارڈ توڑ دیے گئے۔ الیکشن کمشن کا کردار شرمناک رہا۔ ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت موجود ہیں۔ دھاندلی کے سارے ثبوت عوام کے سامنے لے کر آئیں گے۔ دھاندلی کے خلاف ہر طرح آواز بلند کریں گے۔ سپریم کورٹ اور الیکشن کمشن نے نوٹس نہ لیا تو احتجاج کریں گے۔ قبل ازیں لندن سے وطن واپسی پر ائر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت میں عمران خان نے کہا ہے کہ متفقہ صدارتی امےدوار کے بارے مےں ابھی فےصلہ نہےں ہوا۔ پارٹی اجلاس کے بعد فیصلہ کےا جائے گا۔ عمران خان نے سکھر میں دہشت گردی کے واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کیلئے بند کمرے میں اجلاس ضروری ہے تمام معاہدے سامنے آنے چاہئیں تاکہ قومی سیکورٹی پالیسی ترتیب دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے دعویٰ کیا ہے تو کیس لڑیں گے۔