سانحہ گول کی یاد میں یوم اتحاد زبردست مظاہرے‘ بڈگام میں نسلی فسادات پھوٹ پڑے
سانحہ گول کی یاد میں یوم اتحاد زبردست مظاہرے‘ بڈگام میں نسلی فسادات پھوٹ پڑے
سرینگر (ایجنسیاں) چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس سید علی گیلانی کی اپیل پر گول سانحے کی یاد میں جمعہ کو مقبوضہ کشمیر اور صوبہ جموں کے مسلمانوں نے یوم اتحاد مناےا ۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمےر بھر مےں خصوصی پروگرام اور احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ ادھر لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے اپنے اخوت مارچ کے دوسرے روز گھرگھر گاﺅں گاﺅں جاکر لوگوں سے آپسی بھائی چارہ قائم رکھنے اور سازشوں کوناکام بنانے کی اپیل کی جبکہ حریت (گ) کے ایک اعلی سطحی وفد، فریڈم پارٹی سربراہ شبیراحمد شاہ، مسلم کا نفرنس چیئر مین شبیر احمدڈار اوراسلامک پولیٹیکل پارٹی چیئرمین محمد یوسف نقاش نے بھی بڈگام کے بدامنی سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وسطی ضلع بڈگام میں مسلسل ساتویں روز بھی کرفےو جاری رہا جس کے دوران پولیس نے گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید بیسیوں افراد کو حراست میں لے لیا۔ مجموعی طور پر علاقہ میںحالات کشیدہ مگر قابو میں رہے۔ سخت ترین کرفیو کی وجہ سے ان علاقوں میں معمول کی زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ ادھر جموں میں بھارتی فوج کے ایک سپاہی نے اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں نسلی فسادات پھوٹ پڑنے کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی‘ 22 قصبوں میں کرفیو نافذ‘ حریت قائدین نے لوگوںکو پرامن اور باہمی اتحاد قائم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن قوتیں اور شرپسند عناصر موقع کی تلاش میں بیٹھے ہوئے ہیں‘ کسی کو رخنہ ڈالنے کی اجازت نہ دی جائے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بڈگام اور اس سے ملحقہ علاقوں میں تشدد بھڑک اٹھنے سے قانون کی عملدرآمد مکمل طور پر ناپید ہو چکی تھی۔ لوگوں کے جان و مال کو شدید خطرات تھے اور گروہی تصادم کے دوران نہ صرف 60 افراد زخمی ہوگئے تھے بلکہ مشتعل ہجوم نے درجنوں رہائشی مکانات اور کٹھاروں کو نذر آتش کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی، اس لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ کئی علاقوں میں حالات معمول پر آنے کے بعد اگرچہ لوگوں کو ضروری اشیاءخریدنے کیلئے کرفیو میں چھوٹ دی گئی تھی تاہم خوف و دہشت کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں سے باہر نہیں آرہے۔ ادھر حریت (گ)‘ حریت (ع) اور لبریشن فرنٹ کی جانب سے وفود نے بڈگام کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا جس کے دوران شیعہ سنی برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی مشترکہ میٹنگز منعقد کی گئیں اور ان میٹنگز کے دوران دونوں مسلکوں سے تعلق رکھنے والے افراد پر زور دیا گیا کہ وہ اتحاد واتفاق قائم رکھنے کی بھرپور کوشش کریں اور کسی کو بھی رخنہ ڈالنے کی اجازت نہ دیں۔ سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں نے لوگوں پر زور دیا کہ شرپسند عناصر موقع کی تاک میں بیٹھے ہیں اور وہ وادی کشمیر میں اس نازک ترین وقت پر فرقہ وارانہ اور مسلکی فسادات بھڑکاکر کشمیر کے صدیوں پرانے بھائی چارے‘ امن‘ اخوت اور برادری کو پارہ پارہ کرنا چاہتے ہیں۔ سیاسی تنظیموں کے نمائندوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ایک خدا‘ ایک قرآن‘ ایک قبلہ اور ایک کتاب کو ماننے والے ہیں لہٰذا ان کے درمیان اختلافات کی کوئی گنجائش باقی نہیں ہے اور شرپسند عناصر کی گھناﺅنی سازشوں میں مبتلا ہو کر اپنی آخرت برباد نہ کریں۔ وزیراعظم آزادکشمیر چودھری عبدالمجیدنے بین الاقوامی دنیا سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی بند کروائے اور بھارت کو طاقت کے استعمال کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے سے باز رکھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ بھارتی حکمرانوں کے منفی ہتھکنڈوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو تشویشناک بنا دیا ہے۔ بھارتی غاصب حکمرانوں نے مقبوضہ کشمیر کو ملٹری کیمپ میںتبدیل کر رکھا ہے۔ بھارتی پیرا ملٹری فورسز جامع منصوبے کے تحت کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے ۔بین الاقوامی دنیا کشمیریوں کی نسل کشی بند کرائے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ دنیا بھر میں آبادمسلمان مقبوضہ کشمیر میں توہین قرآن کے واقعہ اور جامع مسجد میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک واقعہ امت مسلمہ کے لئے ناقابل برداشت ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے او آئی سی اور اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے واقعات کا فوری نوٹس لیا جائے تاکہ مستقبل میں کوئی ایسا واقعہ رونما نہ ہو۔
مقبوضہ کشمیر