• news
  • image

ای او بی آئی کیس : سی ڈی اے‘ ڈی ایچ اے سے جواب طلب‘ ایڈن ہاﺅسنگ کے اکاﺅنٹس منجمد کرنیکا حکم

ای او بی آئی کیس : سی ڈی اے‘ ڈی ایچ اے سے جواب طلب‘ ایڈن ہاﺅسنگ کے اکاﺅنٹس منجمد کرنیکا حکم

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے ای او بی آئی کیس میں سی ڈی اے اور ڈی ایچ اے سے جواب طلب کر لیا ہے جبکہ ایڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی کے اکاﺅنٹس منجمد کرنے اور ڈی ایچ اے کی 321 کنال اراضی کی قیمت خرید اور موجودہ قیمت کا تخیمنہ لگانے کاحکم دیا ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ای او بی آئی سکینڈل کیس کی سماعت کی۔ وکیل ذوالفقار خالد ملوکہ نے عدالت کو بتایا کہ ڈی ایچ اے نے جو زمین ای او بی آئی کو فروخت کی اس میں سے بیشتر سی ڈی اے کی تھی جو اس نے ہائی وے کی تعمیر کیلئے مخصوص کر رکھی تھی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی جانب سے ایڈیشنل ڈائریکٹر لیگل اعظم خان نے نئی رپورٹ پیش کی۔ جس کے مطابق ڈی ایچ اے ، ای او بی آئی معاہدے میں پیپرا قواعد کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔ ای او بی آئی کے اراضی حصول کے بیشتر معاہدوں میں شفافیت نہیں تھی، وزارت کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا، معاہدے سے قبل کسی اخبار میں اشتہار نہیں دیا گیا نہ ہی کوئی پیشکش طلب کی گئی، اراضی بورڈ کی منظوری کے بغیر خریدی گئی، خریداریوں میں کک بیکس لی گئیں، لینے والوں میں چیئرمین ظفر اقبال گوندل بھی شامل ہیں۔ چکوال اور کلر کہار میں راجہ پرویز اشرف کے داماد کے دو بھائیوں سے اراضی جس کی مارکیٹ قیمت 62ہزار فی مرلہ ہے ساڑھے پندرہ لاکھ فی مرلہ میں خریدی گئی جبکہ اراضی متنازعہ بھی ہے اور اس کا ابھی تک ای او بی آئی کو قبضہ نہیں ملا، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کوئی چکوال میں ایک کنال کا پلاٹ 3 کروڑ 10 لاکھ روپے میں کیوں خریدے گا اتنے میں تو اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں کئی پلاٹ مل جاتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایچ اے 2 فروری 2012ءتک ای او بی آئی کو 321 کنال کے پلاٹس کا قبضہ دینے کا پابند تھا۔ تمام ترقیاتی کام بھی قبضہ دینے سے پہلے مکمل کرنا تھے۔ 321 میں سے 172 کنال ڈی ایچ اے کا اپنا رقبہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈائمنڈ ایسو سی ایٹس نے ای او بی آئی کو خبردار کیا تھا کہ ڈی ایچ اے کے پاس اراضی نہیں معاہدہ نہ کیا جائے مگر اس کی نہیں سنی گئی۔ ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ سابق چیئرمین ای او بی آئی ظفر اقبال گوندل نے اپنے فرنٹ مین کے ذریعے 20 کروڑ روپے اضافی وصول کئے۔ عدالت کے استفسار پر سیکرٹری ای او بی آئی نے بتایا کہ نئے بورڈ کی تشکیل کیلئے حکومت کو لکھ دیا ہے، جلد تشکیل پا جائے گا۔
ای او بی آئی کیس

epaper

ای پیپر-دی نیشن