• news

گوادر میں چیک پوسٹ پر حملہ‘ 7 سکیورٹی اہلکار جاں بحق

کوئٹہ (بیورو رپورٹ) گوادر کے قریب پاک ایران سرحد پر کوسٹ گارڈ کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 7 اہلکار جاںبحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔ سیکرٹری داخلہ بلوچستان کیپٹن (ر) اکبر حسین درانی نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح گوادر سے 100 کلو میٹر دور پاکستان ایران سرحد کے قریب نامعلوم دہشت گردوں نے کوسٹ گارڈ کی چیک پوسٹ پر اچانک راکٹوں اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز اور مقامی انتظامیہ جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہو گئی۔ سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ علاقہ دور دراز ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ غیرسرکاری ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں جاںبحق ہونیوالے کوسٹ گارڈ کے اہلکاروںکی تعداد 10 اور زخمیوں کی تعداد 4 ہے۔ کالعدم تنظیم بلوچستان لبرےشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارڈر کے قرےب گوادر ذےلہ مےں فوج کی چےک پوسٹ پر سرمچاروں نے علی الصبح حملہ کر کے 25 اہلکاروں کو ہلاک اور 2 کو حراست مےں لے لےا، فوجی چےک پوسٹ پر قبضہ کرلےا جبکہ حملے مےں ہمارے دو سرمچار زخمی ہوئے دونوں کو ہاتھ مےں گولی لگی ہےں۔ حملہ مےں اےک گاڑی، اےک موٹر سائےکل، سمےت اسلحہ وگولےاں قبضہ مےں لی ہےں۔ 3 کلاشنکوف، 3 مشےن گن، اےک جی تھری و دےگر اسلحہ و بڑی تعداد مےں گولےاں قبضہ مےں لے لی ہےں۔ یہ بات انہوں نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پر میڈیا کے دفاتر فون کرکے بتائی۔ ترجمان نے کہا کہ سرزمےن سے دشمن فورسز کی انخلا اور وطن کی آزادی تک رےاستی فورسز پر حملے جاری رہےں گے۔ واقعہ کے بعد حساس اداروں اور سکیورٹی فورسز نے گوادر شہر کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں لیکر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا اور خاص طور پر ائرپورٹ جانیوالے راستوں اور پورٹ کی طرف جانتے والے راستوں کی سخت نگرانی کی جا رہی تھی، شہر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی۔ ذرائع نے بتایا واقعہ کے بعد علاقے میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے گوادر ائرپورٹ اور پورٹ اور سمندر کی نگرانی کی گئی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے گوادر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ جاری ہے اور گوادر شہر میں داخلی اور خارجی راستوں کی سخت نگرانی و چیکنگ کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب سکیورٹی ذرائع کے مطابق بنوں کے علاقہ ٹھل بولان خیل میں ایف سی کی چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملہ میں 2 سکیورٹی اہلکار جاں بحق اور پچیس دیگر زخمی ہوگئے، فورسز کی جوابی کارروائی میں 20 شدت پسند مارے گئے۔ سکیورٹی فورسز نے زخمی اہلکاروں کو سی ایم ایچ کوہاٹ منتقل کر دیا ہے جہاں مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ ہنگو کے علاقہ سپین ٹل میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر بھاری اسلحہ سے لیس شدت پسندوں نے حملہ کر دیا جس کے بعد فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں چھ شدت پسند مارے گئے جبکہ 4 اہلکار زخمی ہو گئے۔ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ گوادر میں جاںبحق 7 کوسٹ گارڈز کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں۔ میتیں اٹک، دادو، تھرپارکر روانہ کی گئیں۔ دو میتیں خیرپور اور تھرپارکر بذریعہ ایمبولینس روانہ کی گئیں، 5 میتیں اٹک، دادو، ڈیرہ اسماعیل خان بذریعہ جہاز روانہ کی گئیں۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے گوادر میں کوسٹ گارڈز کی چیک پوسٹ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہا ر کیا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن