وزارت داخلہ میں کرپشن، ذمہ داروں کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر
اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ میں وزارت داخلہ میں2 ارب 81 کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات اور ذمہ داران کیخلاف کارروائی کیلئے پیر کو آئینی درخواست دائر کر دی گئی۔ وائس چیئرمین یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان سید محمود اختر نقوی کی طرف سے حکومت پاکستان‘ وزارت داخلہ‘ سابق وزیر داخلہ رحمن ملک‘ سابق سیکرٹری داخلہ‘ سیکرٹری خزانہ‘ ڈی جی ایف آئی اے ‘ چیئرمین او رڈپٹی چیئرمین نیب کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیاہے کہ وزارت داخلہ او راس کے ماتحت اداروں کے افسران نے خریداریوں کی مد میں قومی خزانے کو 2 ارب 81 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ جس میں پولیس ریفارمز انفراسٹرکچر منصوبے کی مد میں 68 ملین‘ لاءانفورسمنٹ ریفارمز کی مد میں 37 کروڑ روپے‘ آئی جی ایف سی بلوچستان کی طرف سے 57 کروڑ کی گاڑیوں کی خریداری سمیت دیگر بے ضابطگیاں شامل ہیں۔ درخواست میں عدالت عظمیٰ سے درخواست کی گئی کہ ڈی جی ایف آئی اے سے اس معاملہ کی پوری تحقیقات کرا کر ذمہ داران کیخلاف مقدمات درج کئے جائیں۔ کرپشن میں ملوث افسروں اور اہلکاروں کو سرکاری عہدوں سے برطرف کیا جائے اور قومی خزانے کو 3 ارب کا نقصان پہنچانے والوں کے نام فوری طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں۔