چین نے جنگی طاقت بڑھانے کیلئے جوہری میزائلوں سے لیس طیاروں آبدوزوں کی تیاری شروع کر دی : رپورٹ
چین نے جنگی طاقت بڑھانے کیلئے جوہری میزائلوں سے لیس طیاروں آبدوزوں کی تیاری شروع کر دی : رپورٹ
بیجنگ (ثناءنیوز) چین نے جنگی طاقت بڑھانے کے لئے جوہری میزائلوں سے لیس نئی جنریشن کے جنگی طیارے اور نئے بھاری بین براعظمی بیلسٹک میزائل کی تیاری شروع کر دی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 2014ء میں جوہری میزائلوں سے لیس نئی جنریشن کی چینی آبدوزوں کی جنگی صلاحیت میں اضافہ متوقع ہے۔ حال ہی میں ڈیزل ایندھن اور بجلی سے چلنے والی نئی آبدوز چینی بحریہ میں شامل کی گئی ہے جس کے ذریعے میزائل تجربات کئے جانے کا منصوبہ ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جس میں چار ہزار کلو میٹر کے فاصلے تک مار کرنے والے مختلف قسم کے میزائل پر کام کیا جا رہا ہے ۔ ماہرین کے مطابق مستقبل قریب میں اسکے جوہری میزائلوں کی تعداد 216 سے 288 ہوگی، رواں عشرے تک بیجنگ کے پاس 600 جوہری میزائل ہونگے، جوہری بم بھی موجود ہیں۔
اندازہ ہے یہ میزائل سوویت یونین میں بنائے گئے آر ایس ڈی 10 میزائل کی مانند ہو گا جس کا سامنے والا حصہ منقسم ہو سکتا تھا دریں اثنا کچھ جوہری منصوبوں کو عملی شکل دئیے جانے کے بعدچین برطانیہ اور فرانس کو پیچھے چھوڑ دے گا بلکہ روس اور امریکہ کے قریب پہنچے گا۔ یوں لگتا ہے چین ”پروجیکٹ“ 094 کے مطابق پانچ سے 6 جوہر آبدوزیں بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے جن میں سے ہر ایک آبدوز میں 12 جوہری میزائل نصب کئے جاسکیں گے۔ علاوہ ازیں چین ”پراجیکٹ“ 096 کے مطابق چوبیس جوہری میزائل لے جانے کے قابل بڑی آبدوزیں بنا سکتا ہے۔ اندازہ ہے مستقبل قریب میں چین میں جوہری میزائلوں کی تعداد 216 سے 288 ہو گی۔ چین کا ایک اور منصوبہ ہے کہ بھاری بین براعظمی بیلسٹک میزائل بنایا جائے جو رفیق ایندھن سے چلنے والے ”ڈی ایف 5 اے“ میزائل کی جگہ لے گا۔ یوں نئی قسم کے جوہری میزائلوں کی تعداد بیس یا زیادہ ہو گی حتی کہ بیس ”ڈی ایف 5 اے“ میزائلوں کی جگہ دو سو نئے جوہری میزائل لیں گے۔ ماہرین کے مطابق رواں عشرے کے آخر تک چین میں چھ سو جوہری میزائل ہوں گے۔ علاوہ ازیں چین کے پاس کچھ جوہری بم بھی موجود ہیں مختصریہ کہ چین روس اورامریکہ کے بعد دنیا کی تیسری جوہری طاقت بنے گا۔
چین / رپورٹ