ترکی میں آنسو گیس کے استعمال پر ہنگامہ برپا کرنیوالے مصری عوام کے قتل عام پر خاموش کیوں ہیں : ترک وزیراعظم
ترکی میں آنسو گیس کے استعمال پر ہنگامہ برپا کرنیوالے مصری عوام کے قتل عام پر خاموش کیوں ہیں : ترک وزیراعظم
استنبول (آن لائن) ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردگان نے قاہرہ میں بیسیوں مظاہرین کے قتل کی دوٹوک اور سخت مذمت نہ کرنے پر یورپی یونین اور دوسرے ممالک کو آڑے ہاتھوں لیا اور دوغلہ پن دکھانے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق ترک وزیراعظم طیب اردگان‘ جن کی حکومت کے خلاف حال ہی میں مظاہرے ہوچکے ہیں، نے یورپی یونین پر دوہرے معیار کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین نے ترک پولیس کی طرف سے آنسو گیس کے استعمال پراعتراض کیا تھا لیکن قاہرہ میں مظاہرین پرفائرنگ پرکچھ نہیں کہا جا رہا ہے۔اردگان نے استنبول میں تاجروں کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ"جو لوگ پہلے مصر کی قومی رائے کے قتل عام کے وقت خاموش رہے تھے آج وہ مصری عوام کے قتل عام پربھی خاموش ہیں۔ ترک وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ "کہاں گئی اقوام متحدہ؟ کہاں گئے وہ لوگ جواس وقت شور مچا رہے تھے جب کہ ترک پولیس بہت جائز اور قانونی دائروں میں رہتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر گنز استعمال کر رہی تھی، مگراب مصر میں فوجی بغاوت ہے اور قتل عام ہو رہا ہے تو وہ چپ سادھے بیٹھے ہیں۔" ان کا مزید کہنا تھا ''یورپی یونین کی یورپی اقدار کا کیا بنا؟ کہاں گئے وہ لوگ جو پوری دنیا میں جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں؟" ترک وزےر اعظم کے یہ خیالات امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی جانب سے مصری حکام کو پرامن مظاہرین کے حق کا احترام کرنے کے مطالبے سے پہلے سامنے آئے ہیں۔یورپی یونین جس میں ترکی شمولیت کا ارادہ رکھتا ہے، دوسری طرف امریکہ کی جانب سے ترکی میں حکومت مخالف مظاہروں پر پولیس کریک ڈاﺅن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا‘ واضح رہے ان مظاہروں میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ترک وزیراعظم