رمضان میں بھی بجلی کا بحران جاری‘ لوگ سراپا احتجاج‘ گرمی سے مزید 2 افراد دم توڑ گئے
لاہور (نامہ نگاران) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں رمضان کے دوران بھی بجلی کا بحران گذشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کئی شہروں میں سحر و افطار اور نماز تراویح کے دوران بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے جبکہ کئی شہروں میں پانی کی بھی قلت برقرار رہی جس کے باعث لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا جبکہ شدید گرمی کے باعث 2افراد دم توڑ گئے۔ ساہوکا سے نامہ نگار کے مطابق ساہوکا دیوان صاحب میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری رہی اور اس کا دورانیہ 20گھنٹے تک جا پہنچا۔ بار بار ٹرپنگ سے صارفین کی ہزاروں مالیت کی قیمتی الیکٹرونکس اشیا جل گئیں جبکہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے روزہ داروں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔ ثناءنیوز کے مطابق دالبندین میں شدید گرمی کے باعث 2افراد دم توڑ گئے۔ دالبندین سمیت چاغی بھر میں شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے روزہ داروں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔ گذشتہ ہفتوں سے ضلع بھر میں شدید گرمی کی وجہ سے تین افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، بجلی کی لوڈشیڈنگ معمول کے مطابق جاری ہیں۔ پسرور سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے روزہ دار پریشان خواتین اور بچے نڈھال ہو گئے، پسرور اور گردونواح میں رمضان المبارک کے دوران روزانہ 20,20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ معمول بن گئی۔ سحری اور افطاری کے وقت بطور خاص بجلی بند کر دی جاتی ہے، شدید گرمی اور حبس میں روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دریں اثنا مساجد میں وضو کے لئے پانی بھی دستیاب نہیں جبکہ مسلسل بجلی بند رہنے کی وجہ سے کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔