رضا ربانی نے ماضی میں مشرف کو ووٹ دیکر اب صدارتی الیکشن کا بائیکاٹ کرکے غلطی کی : پرویز رشید
اسلام آباد (آن لائن+ آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ رضا ربانی نے ماضی میں پرویز مشرف کو الیکشن میں ووٹ دیکر غلطی کی اور اب دوبارہ ماضی کی غلطی کو دہراتے ہوئے صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکٹورل کالج کی دو تہائی سے زیادہ اکثریت اپنے ووٹ کا حق کا استعمال کررہی ہے، انتخاب متنازعہ نہیں اور دیگر جماعتوں کے بائیکاٹ سے صدارتی انتخاب میں کوئی فرق نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ مجھے پسند نہیں آیا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایک فیصلے سے عمر بھر کے تعلقات مستقبل میں بھی خراب رہیں۔ پرویز رشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) اور نہ ہی مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی سے ناراض ہے اور اس حوالے سے بھی وہ اپنے تحفظات کا اظہار دوسروں سے کرتے ہیں، انہوں نے براہ راست ہم سے نہیں کیا۔ پرویز رشید نے رضا ربانی کے بیان ”آگے آگے دیکھیں ہوتا ہے کیا“ پر کہا کہ رضا ربانی کی جمہوریت کے لئے بڑی خدمات ہیں اور امید ہے کہ آئندہ کی سیاست بھی جمہوری خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی رہنما کے ایک یا دو غلط فیصلوں سے سیاسی جماعتوں کی زندگی تبدیل نہیں ہوتی بلکہ وہ اپنی جمہوری خدمات کو برقرار رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی انتخاب میں تحریک انصاف اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے جو جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے خوش آئند اقدام ہے۔ دریں اثناءایک انٹرویو میں پرویز رشید نے کہا مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے‘ مسلم لیگ نون نے خیبر پی کے اور بلوچستان میں دوسری جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کیا۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے صدارتی امیدوار کی غیر مشروط حمایت کرنے کے بارے میں ایم کیو ایم کی قیادت کے فیصلے کو سراہا۔دریں اثناءایک انٹرویو میں پرویز رشید نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی تمام حل طلب مسائل جس میں دہشت گردی شامل ہے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد دیکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈیرہ اسماعیل خان کے واقعہ نے تمام سیاسی سٹیک ہولڈروں کو متحد کر دیا ہے۔