مصر : مرسی کے حامیوں کا ملین مارچ: حکومت اخوان المسلمون کے ساتھ کشیدگی ختم کرے : یورپی یونین
نیویارک، دمشق (نیوز ایجنسیاں) فرانس نے مصر کے معزول صدر کی رہائش کا مطالبہ،ادھر قاہرہ میں مرسی کے حامیوں نے ”ملین مارچ“ کیا ہے۔ آن لائن کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امور کی نگران کیتھرائن ایشٹن نے عبوری صدر عدلی منصور، مصری فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح السیسی وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کی ہیں۔ مصر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق البرادعی نے کہا ہے کہ انہوں نے یورپی سفارت کار کو بتایا کہ ان کی حکومت موجودہ بحران کے پرامن حل اور تمام مصری شہریوں کو محفوظ رکھنے کیلئے ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔ ایشٹن نے کہا عبوری حکومت اخوان المسلمین کیساتھ کشیدگی ختم کرے۔ بی بی سی کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امور کی نمائندہ کیتھرین ایشٹن نے مصر کے معزول صدر محمد مرسی سے کسی نامعلوم مقام پر ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے بعد یورپی یونین کی نمائندہ نے کہا ہے کہ معزول صدر خیریت سے ہیں لیکن انہیں نہیں معلوم کہ انہیں کہاں رکھاگیا ہے ایشٹن نے کہا ہے کہ ان کی محمد مرسی سے دو گھنٹے کی ملاقات ہوئی ہے لیکن انہوں نے اس ملاقات کی تفصیلات بتانے سے انکار کیا۔ بیرنس ایشٹن نے کہا محمد مرسی کے ساتھ دوستانہ ماحول میں بات چیت ہوئی لیکن جو مرسی نے ان سے کہا ہے وہ اسے دہرانے کی کوشش نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں فریقین سے ملی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ اس عظیم ملک کو آگے بڑھنا ہے اور موجودہ صورتحال کا کوئی پرامن حل نکالنا ضروری ہے۔ کیتھرین ایشٹن نے مصری سیاستدان محمد البرادعی سے بھی ملاقات کی۔مصر میں بی بی سی کے نمائندہ جم موئر کے مطابق مصر کے لوگ یہ جاننے کے منتظر ہیں کہ اس ملاقات سے موجودہ صورتحال پر قابو پانے میں کیا مدد مل سکتی ہے۔ بی بی سی کے نمائندہ کے مطابق موجودہ صورتحال میں کسی مثبت پیش رفت کی گنجائش انتہائی محددو ہے۔