اللہ تعالیٰ نے بڑی ذمہ داری دی ہے، 3سال میں بجلی بحران پر قابو پا لیں گے: نوازشریف
اللہ تعالیٰ نے بڑی ذمہ داری دی ہے، 3سال میں بجلی بحران پر قابو پا لیں گے: نوازشریف
طائف (ممتاز احمد بڈانی) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ کراچی گڈانی پر بجلی کے پراجیکٹ لگائے جا رہے ہیں۔ بجلی کے بحران پر انشاءاللہ تین سال کے اندر قابو پا لیا جائیگا۔ نوازشریف نے کہا کہ صدر کسی پارٹی سے نہیں ہوتا بلکہ پورے ملک کا صدر ہوتا ہے۔ صدر کے لئے ووٹ مانگنے نائن زیرو جانے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ ہم تمام پارٹیوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے اپنی رہائشگاہ جدہ میں نماز جمعہ کے بعد لیگی کارکنوں سے ملاقات میں کہی۔ نوائے وقت اور وقت نیوز کے ایک سوال کہ اب آپ وزیراعظم ہیں پھر بھی آپ کے چہرے سے مسکراہٹ غائب ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے ملکی حالات آپ کے سامنے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اتنی بڑی ذمہ داری مجھے دی ہے۔ آپ سب یہاں پر مقیم پاکستانی میرے لئے دعا کریں کہ میں اپنے ملک کی تمام ذمہ داریاں بخوبی نبھا سکوں اور عوام کی امیدوں میں پورا اتروں۔ اس موقع پر وزیراعظم کے ساتھ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، کیپٹن صفدر، سفیر پاکستان نعیم خان، قونصلر جنرل آفتاب احمد کھوکھر، مرزا الطاف اور محمد نور آرائیں تھے۔ طائف سے ملاقات کرنے والوں میں راجہ ظفر اقبال، فیاض احمد غوری، انجینئر عبدالباسط خان، چودھری شہباز، عباس گورایہ، وغیرہ شامل تھے۔ مکہ مکرمہ سے اے این این کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے عمرہ کی سعادت حاصل کرلی۔ وزیراعظم کی شاہ عبد اللہ سے ملاقات کا امکان ہے۔ نوازشریف نے عمرہ کی ادائیگی کے موقع پر ملک کے استحکام، ترقی، سلامتی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعا کی۔ جدہ سے آئی این پی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے سعودی عرب کے عمرہ کی ادائیگی کیلئے اہل خانہ کے ساتھ اپنے نجی دورہ میں سادگی‘ کفایت شعاری اور تمام اخراجات کی ذاتی جیب سے ادائیگی کی نئی قابل تقلید روایت قائم کر دی۔ وزیراعظم کے وفد میں سکیورٹی کے 5 اہلکاروں کے سوا کوئی اور شامل نہیں‘ ماضی سے ہٹ کر وزیراعظم کے ہمراہ اس بار دورہ کی کوریج کیلئے کوئی سرکاری میڈیا ٹیم بھی نہیں۔ وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ کا عمرہ کیلئے سعودی عرب کا یہ دورہ خالصتاً عبادات تک محدود ہے۔ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے سادگی سے سعودی عرب آنے کی نئی روایت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں حکمرانوں کے عمروں کے نام پر قومی خزانے سے کروڑوں روپے لٹا دئیے جاتے تھے۔ وزیراعظم نواز شریف کے وفد میں ان کی والدہ شمیم اختر، اہلیہ بیگم کلثوم نواز، سمدھی اسحاق ڈار، بیٹے حسین نواز شریف کے علاوہ دیگر اہل خانہ شامل ہیں ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے پیشکش کے باوجود وزیراعظم اور ان کے ا ہل خانہ نے جدہ میں حسین نواز کی رہائشگاہ ”شریف ولا“ میں ہی قیام کیا تاہم سعودی حکومت کی طرف سے انہیں مکمل پروٹوکول اور سکیورٹی فراہم کی گئی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ عمرہ کی سعادت حاصل کی۔ وزیراعظم جدہ سے پروٹوکول کے ساتھ مکہ مکرمہ پہنچے اور نماز عصر کے بعد حرم پاک میں عمرہ کی سعادت حاصل کی۔ وزیراعظم کی والدہ، اہلیہ بیگم کلثوم نواز شریف، سمدھی وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ بیٹے حسین نواز اور خاندان کے دیگر افراد ہمراہ تھے۔ رمضان المبارک کے آخری جمعہ ہو نے کی وجہ سے حرم پاک میں دنیا بھر سے عمرہ کیلئے آئے ہوئے معتمرین کا زبردست رش تھا، وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کیلئے سعودی حکومت نے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے تھے۔ وزیراعظم نواز شریف جب حرم شریف میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے پہنچے تو سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے علاوہ عمرہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد بھی حرم شریف میں موجود تھی۔ وزیر اعظم نوازشریف کو اپنے درمیان پا کر پاکستانیوں نے وزیر اعظم سے اپنی گہری وابستگی کا اظہار کیا اور ان سے والہانہ انداز میں ملتے رہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے ماضی کی طرح اس بار بھی اپنی والدہ کو وہیل چیئر پر بٹھا کر بیٹے کے ہمراہ خود طواف کرایا۔ اس موقع پر وزیراعظم اور انکے اہلخانہ نے اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑا، گڑگڑا کر اشکبار آنکھوں سے وطن عزیز کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کی دعائیں کیں۔
نوازشریف