کالا باغ ڈیم ۔ نامزد گورنر پنجاب کوششیں جاری رکھیں
پنجاب کے نامزد گورنر چودھری محمد سرور نے وقت نیوز کے پروگرام ”ان سائٹ“ میں گفتگو اور نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کالا باغ ڈیم ہو یا جنوبی پنجاب صوبے کا مسئلہ‘ بدقسمتی سے ہر قومی مسئلے کو سیاسی بنا دیا جاتا ہے۔ کالا باغ ڈیم کے معاملے پر مَیں نے بہت کوششیں کیں۔ اس ڈیم کا فائدہ سب سے زیادہ خیبر پی کے، سندھ اور پھر تیسرے نمبر پر پنجاب کو ہونا تھا۔ کالا باغ ڈیم تو بننا چاہئے اب بال عمران خان کی کورٹ میں ہے دیکھتے ہیں وہ کیا کرتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ سے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کی حامی رہی ہے۔ نوّے کی دہائی میں میاں نواز شریف نے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر پر قائل کر لیا تھا جس پر وزرائے اعلیٰ نے واٹر اکارڈ پر دستخط کر دئیے لیکن عملی طور پر تعمیر کا کبھی آغاز نہ ہو سکا۔ پیپلز پارٹی 2008ءکے انتخابات کے بعد اقتدار میں آئی تو اس نے کالا باغ ڈیم کا باب ہی بند کر دیا۔ اب مسلم لیگ (ن) بھی مصلحتوں کا شکار نظر آ رہی ہے وہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا عندیہ تو دیتی ہے ساتھ ہی اتفاقِ رائے کی شرط بھی عائد کر دیتی ہے۔ سندھ کے قوم پرست اور خیبر پی کے، کی اے این پی اتفاقِ رائے کا حصہ بننے پر تیار نہیں اگر قوم پرستوں اور اے این پی کالا باغ ڈیم کیلئے حمایت ضروری ہے تو یہ ڈیم قیامت تک نہیں بن سکتا۔ عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا اعلان کیا تھا اب وہ بھی اس کا نام لینے پر تیار نہیں۔ کالا باغ ڈیم سے پانی کی ضرورت پوری ہونے کیساتھ ساتھ ہم سیلابی تباہ کاریوں سے بچیں گے اور 4 ہزار میگا واٹ سستی بجلی دستیاب ہو گی جس کی آج اشد ضرورت ہے۔ نامزد گورنر چودھری محمد سرور کالا باغ ڈیم کی تعمیر کیلئے کوششیں کرتے رہے ہیں اب ان کو مسلم لیگ (ن) ایک آئینی کردار سونپ رہی ہے وہ مسلم لیگ اور تحریک انصاف کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے ایک پچ پر لائیں، ڈیم کی حامی دیگر جماعتیں بھی انکے شانہ بشانہ ہوں گی، یوں کالا باغ ڈیم کی تعمیر کی سبیل نکل سکتی ہے۔