پندِ بوتراب(۳)
٭بیٹے! نیکوکار لوگوں کی صحبت اختیار کرو گے تو نیک ہوجاﺅ گے۔ بروں کی صحبت سے احتراز کروگے تو برائی سے محفوظ رہوگے۔حرام رزق بدترین کھاناہے‘کمزوروں پر ظلم سب سے بڑا ظلم ہے۔ موہوم امیدوں پر تکیہ نہ کرو۔بہترین تجربہ وہ ہے جو نصیحت آموزہو۔
٭بیٹے ! خیال رکھو‘حرص تمہیں اندھانہ کرنے پائے اورعداوت عقل سے محروم نہ کردے۔دوست کے دشمن کو دوست نہ بناﺅورنہ دوست بھی دشمن ہوجائے گا۔دوست کو بے لاگ نصیحت کرو خواہ اسے اچھی لگے یا بری۔غصہ پی جایا کرو۔غصے کے جام سے بڑھ کرشیریں جام میںنے کوئی نہیں دیکھا۔رزق دوقسم کا ہوتا ہے ۔ایک وہ جس کی تم جستجو کرتے ہو‘اوردوسرا وہ جو تمہاری تلاش میں رہتا ہے۔پس اگر تم جستجو چھوڑدوتورزق خودہی تمہارے پاس آئے گا۔دانا معمولی تادیب سے مان جاتاہے مگر چوپایہ مارہی سے بازآتاہے۔کتنے اپنے ہیں‘جو غیروں سے زیادہ غیرہیں اورکتنے غیرہیں جواپنوں سے زیادہ عزیز ہیں۔پردیسی وہ ہے جس کا کوئی دوست نہیں ۔جودنیا پر بھروسہ کرتاہے‘دنیا اس سے بے وفائی کرتی ہے۔جب حکمران بدلتے ہیں تو زمانہ بھی بدل جاتاہے۔سفر سے پہلے سفرکے ساتھیوں اورقیام سے پہلے اپنے پڑوسیوں کو پہچان لوکہ وہ کیسے لوگ ہیں‘کہیں دھوکا تونہیں دے جائیںگے۔خاص طورپراپنی اگلی زندگی کویادرکھو۔بچھڑنے والوں کو یادرکھوکہ ان لوگوں نے کیاکیا اورکہاں جاکر آباد ہوگئے۔اس طرح تمہیں اپنی فانی زندگی کااحساس ہوگا۔
٭بیٹے!اپنے ٹھکانے کو درست کرو۔آخرت کو دنیا کے بدلے میں بیچو۔بے علمی میں سکوت اختیار کرو‘بلاضرورت گفتگو سے پرہیز کرو۔جس راہ میں بھٹک جانے کا اندیشہ ہو‘اس سے بازرہو۔اللہ کی راہ میںجہاد کرواوراس کا حق اداکرو۔اللہ کے معاملے میںکسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے خوف نہ کھاﺅ۔حق کی خاطر مصائب کے طوفان سے ٹکراجاﺅ۔دین میںتفقہ حاصل کرواور مکروہات زمانہ کوبرداشت کرنے کے عادی بنو۔
٭بیٹے! میرے لئے پر مسرت بات یہ ہے کہ تم اللہ سے ڈرتے رہو۔اس کے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی نہ کرو۔ خوب سمجھ لوکہ جس کے ہاتھ میں موت ہے‘اسی کے قبضہ قدرت میں زندگی بھی ہے۔جو پیدا کرنے والاہے‘وہی مارنے والا بھی ہے۔جو فنا کے گھاٹ اتارتاہے‘وہی حیات نو بھی بخشتا ہے اور مصیبت میں مبتلا کرتاہے‘وہی جو اپنے لئے ناپسندہوا سے ان کے لئے بھی ناپسند کرو۔