جوہری پروگرام پر عالمی پابندیاں ختم کرانے کیلئے کام کروں گا : حسن روحانی‘ آج حلف اٹھائیں گے
جوہری پروگرام پر عالمی پابندیاں ختم کرانے کیلئے کام کروں گا : حسن روحانی‘ آج حلف اٹھائیں گے
تہران (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) ایران کے معتدل عالم حسن روحانی نے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنائی کی جانب سے باضابطہ توثیق کے بعد ایران کے صدر کی حیثیت سے عہدہ سنبھال لیا ہے۔ صدر زرداری تقریب میں شرکت کیلئے ایران پہنچ گئے۔ تہران میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں انہوں نے باضابطہ طور پر صدارت کا منصب سنبھالا جبکہ ان کی حلف برداری کی تقریب آج اتوار کو پارلیمنٹ میں 5 بجے شام ہو گی۔ تہران میں سکیورٹی انتظامات سخت کر دیئے گئے۔ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں 11 ممالک کے صدور اور دو وزرائے اعظم شرکت کر رہے ہیں۔ آیت اللہ علی خامنائی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایک باصلاحیت فرد کو تین دہائیوں کی اسلامی جمہوریہ کے قیام کی خدمات کے ساتھ صدر منتخب کرنا ایک واضح پیغام ہے۔ انہوں نے نو منتخب صدر کی تعریف کی جنہوں نے ملک دشمنوں کا پختگی کے ساتھ سامنا کیا۔ 64 سالہ حسن روحانی ایسے وقت ساتویں صدر کی حیثیت سے عہدہ سنبھال رہے ہیں جب ایران کو اندرون اور بیرون ملک بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے جس میں ایران کی معیشت اور اس کے جوہری پروگرام پر تنہائی کے مسائل سامنے ہیں، وہ سبکدوش ہونے والے صدر محمود احمدی نژاد کی جگہ لینگے۔ درےں اثناءاپنے پہلے خطاب مےں نومنتخب صدر حسن روحانی نے اس عزم کا اعادہ کےا کہ وہ تہران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر لگنے والی عالمی پابندےوں کے خاتمے کےلئے کام کرےں گے۔ سرکاری ٹیلیوےژن پر براہ راست نشر ہونے والے خطاب مےں انہوں نے کہا مےری حکومت قومی مفاد کی بنےاد پر اےران کے م¶قف کو اجاگر کرنے کےلئے بنےادی اقدامات اٹھائیگی تاکہ ان پابندےوں کو ختم کےا جا سکے۔ ادھر صدر زرداری نے حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ادھر صدر محمود احمدی نژاد 8 سالہ مدت مکمل ہونے کے بعد سبکدوش ہو گئے۔
اسلام آباد/ تہران(آن لائن) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور اےران کو ہاتھوں مےں ہاتھ ڈال کر نہ صرف اپنے عوام کی سماجی و معاشی ترقی کےلئے بلکہ خطے کے استحکام اور امن کےلئے ملکر کام کرنا ہوگا۔ ےہ بات صدر آصف علی زرداری نے اےران کے نومنتخب صدر حسن روحانی سے صدارتی محل مےں انکے اسلامی جمہورےہ اےران کے ساتوےں صدر بننے پر ملاقات مےں کہی۔ دونوں صدور کے مابےن اس ون آن ون ملاقات مےں جو تہران مےں ہوئی صدر زرداری نے حسن روحانی کو انتخابات مےں کامےابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا اس سے اےرانی قوم کو امن اور خوشحالی کے اےک نئے دور مےں داخل کرنے کےلئے ان کی قےادت پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔ صدر زرداری نے انتخابات کے انعقاد پر اےرانی قوم کو بھی مبارکباد دی اور کہا پرامن انتخابات اور انتقال اقتدار سے اےرانی جمہورےت کی پختگی کا اظہار ہوتا ہے۔ دونوں رہنما¶ں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خےال کےا۔ صدر نے اس امےد کا اظہار کےا کہ حسن روحانی کے دور صدارت مےں اور پاکستان کی نئی جمہوری حکومت کے مابےن باہمی تعلقات مزید مضبوط اور وسےع ہوں گے۔ اےران کے نو منتخب صدر نے بھی آصف علی زرداری کو پاکستان مےں اےک منتخب حکومت سے دوسری منتخب حکومت کو اقتدار کی منتقلی پر مبارکباد پےش کی۔ صدر نے جن دےگر باہمی منصوبوں پر تبادلہ خےال کےا ان مےں پاکستان، اےران گےس منصوبہ بجلی کی درآمد،گندم کی برآمد اور رےل اور روڈ رابطوں کے بڑے منصوبے شامل ہےں۔ انہوں نے ان منصوبوں کی جلد مکمل کئے جانے کی ضرورت پر زور دےا۔ صدر نے کہا رےل اور روڈ رابطوں اور خاص طور پر ای سی او کے کنٹےنر ٹرےن سے علاقائی وابستگی کو زےادہ فروغ ملنے کی صلاحےت رکھتا ہے، صدر نے کہا کہ دہشت گردی اور شدت پسندی دونوں ملکوں کیلئے ےکساں خطرہ ہے اور اس سے نمٹنے کےلئے مشترکہ طور پر کثےر الجہتی وسےع البنےاد پالےسی اختےار کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خےال کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ وسےع تر مشرقی وسطیٰ مےں شورش زدہ صورتحال ہمارے لئے تشوےش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اندرونی حل ہی جو سب فرےقین کو قابل قبول ہوں،خطے مےں دےرپا امن لاسکتے ہےں۔
صدر زرداری