ترکی: حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش‘ سابق آرمی چیف کو عمر قید‘ مظاہرے اور جھڑپیں
استنبول (بی بی سی+نوائے وقت رپورٹ+اے ایف پی) ترکی کی عدالت نے اسلام پسند وزیراعظم طیب اردگان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش پر سابق آرمی چیف جنرل (ر) الکربازیگ کو عمر قید اور درجن بھر دیگر افراد کو سزائیں سنائی ہیں، 21 کو بری کردیا گیا۔ عدالتی فیصلے کیخلاف ہنگامے اور مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔اس مقدمے میں فوجیوں، صحافیوں اور تعلیم کے شعبے سے وابستہ 300 افراد کے خلاف فیصلہ سنا دیا گیا۔ پانچ سال سے زائد عرصے سے جاری اس مقدمے میں سے اکیس افراد کو بری کر دیا ہے۔ سیکولر جماعت کی طرف سے معتدل اسلامی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کا یہ مقدمہ 2008ءمیں شروع ہوا تھا۔ یہ مقدمہ ”ارگینیکون“ کے نام سے مشہور ہے۔ گرفتار افراد کا تعلق مبینہ طور پر ایک خفیہ اور انتہائی قوم پرست گروپ ارگینیکون سے ہے۔استغاثہ نے جنرل (ر) الکر اور دیگر 63 افراد جن میں 9جرنیل شامل ہیں کے لئے عمر قید کا مطالبہ کیا تھا۔آئی این پی کے مطابق اپوزیشن کے 3رہنماﺅں کو 12 سے 35 سال کی قید کی سزا سنا دی گئی۔ انکا تعلق سی ایچ پی پارٹی سے ہے۔ عمر قید کی سزا پانیوالوں میں پرسٹیجٹس فرنٹ آرمی کے سابق کمانڈر، سیاسی پارٹی کے سربراہ اور سینئر صحافی تونکے اوزکان بھی شامل ہیں۔